مکوآنہ (این این آئی)معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ شادی کے 36 سال بعد میں نے خود ہی طلاق لینے کا فیصلہ کیا تھا،میری نظر میں ”طلاق“زندگی کے برے وقت سے نکلنے کا ایک حل تو ہے لیکن میں ان میں سے نہیں جس کو طلاق دی گئی ہو بلکہ میں نے خود اپنے شوہر کو طلاق دی، میں نے اپنی شادی کے 36 سال بعد طلاق لینے کا فیصلہ کیا۔ ایک انٹرویو میں اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ
میں نے شادی کے 36 سال بعد میں نے خود ہی طلاق لینے کا فیصلہ کیا تھا،میری نظر میں ”طلاق“زندگی کے برے وقت سے نکلنے کا ایک حل تو ہے لیکن میں ان میں سے نہیں جس کو طلاق دی گئی ہو بلکہ میں نے خود اپنے شوہر کو طلاق دی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی شادی کے 36 سال بعد طلاق لینے کا فیصلہ کیا،داکارہ نے انکشاف کیا کہ میری میرے ابا کی بہن کے ساتھ اس طرح کا کچھ واقعہ ہوگیا تھا جس کے بعد انہوں نے سوچا کہ میری بیٹی کو بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لیے انہوں نے شادی سے پہلے ہی ایسا کردیا تھا کہ میری بیٹی جب چاہے طلاق دے سکتی ہے۔بشریٰ انصاری نے کہا کہ جب تک ہمیں سمجھ آئی کہ ہماری زندگی میں مسائل ہیں، یا ہم ایک دوسرے کے ساتھ نہیں چل سکتے، تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور بچے سکول جانے لگ گئے تھے، اس لئے میں جب بھی مشکل میں ہوتی تو سوچتی تھی کہ یہ وقت مشکل ہے یا پھر طلاق کے بعد والا مشکل ہوگا کیونکہ میرے پاس دو بیٹیاں ہیں اور اگلی زندگی میں بھی یہی مسائل رہے تو، بہتر یہی ہے کہ اسی زندگی کو برداشت کیا جائے اور ایسے ہم نے 36 سال گزار لیے۔اداکارہ نے کہا کہ جب بیٹیوں کی شادی ہوگئی اور ان کے بھی بچے ہوگئے تو لگا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک دوسرے کو ریلیف دیا جائے، حالانکہ آج کل ایسا نہیں ہوتا، شادی شدہ جوڑے 6،5 سال تک بچے ہی پیدا نہیں کرتے جو غلط بھی ہے کیوں کہ ایسے تو کسی کا گھر بھی نہیں بسے گا، گھر فوراً ٹوٹ جائے گا، جب بچے ہی نہیں ہوں گے تو خاندان کیسے آگے بڑھے گا۔