کراچی(این این آئی) ڈرامہ اور فلمی انڈسٹری کے معروف اداکار فہد مصطفیٰ نے اپنے اصل نام سے پردہ اْٹھا دیا۔شائستہ لودھی کو انٹرویو دیتے ہوئے فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ میرا اصل نام فہد صلاح الدین ہے تاہم گھر پر سب مجھے سنی تنیو کہتے ہیں لیکن اور بھائی کا نام خالد مصطفیٰ ہے، دونوں بھائیوں کے ناموں میں فرق کی وجہ ہمیں آج بھی سمجھ نہیں آئی کیوں کہ دونوں کے مخلتف نام والد نے اپنی مرضی سے رکھے تھے۔
اداکار نے کہا کہ ایک ڈرامے میں میرا نام فہد مصطفیٰ مشہور ہوگیا تھا اور پھر مصطفیٰ میرے نام سے جڑگیا، سوچا اسے تبدیل نہ کیا جائے اور پھر میں نے اپنا نام فہد مصطفیٰ ہی رکھ لیا تاہم نام کی وجہ سے کئی بار پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا، ایک بار ایک پروڈکشن ہاؤس میں میرے نام کی وجہ سے جھگڑا ہورہا تھا کہ ہم سنی کو کاسٹ کریں گے اور دوسرا کہہ رہا تھا کہ ہم فہد کو کاسٹ کریں گے لیکن جب میں سامنے آیا تو پتا چلا کہ دونوں ایک ہی بندے ہیں۔فہد مصطفیٰ نے اپنی شہرت سے متعلق بتایا کہ میں نے کبھی اپنی مقبولیت کے بارے میں نہیں سوچا تھا بس ایک عام لوگوں کی طرح سوچ تھی کہ ماہانہ ایک لاکھ روپے کمالیں گے لیکن یہ کبھی نہیں سوچھا تھا کہ بچے بچے کو میرا پتا ہوگا، اس طرح کی شہرت تو صرف پی ٹی وی کے زمانے میں ہی دیکھنے میں آتی تھی لیکن جب میں نے اداکاری شروع کی تو ایسا کچھ تھا ہی نہیں کہ ایسا کوئی اداکار ہوتا کہ جس کے لیے سڑکیں خالی ہوجائیں یا شاپنگ مال بھر جائیں، بس یہ اتفاقاً ہوگیا۔معروف اداکار صلاح الدین تنیو کے صاحبزادہ نے یہ بھی کہا کہ میرے ساتھ یہ اتفاق تب ہوا جب میرا کیریئر ختم ہونے کے مترادف تھا بس وہ کون سی گھڑی تھی جب مجھے گیم شو ’’جیتو پاکستان‘‘ کی طرف سے پروگرام کرنے کی پیش کش ہوئی اور وہاں بھی پریشانی ہوئی لیکن جب میں نے بغیر کسی کی بات سنے اور بغیر کسی اسکرپٹ کے شو کیا تو میرے حقیقی عمل کو کافی پسند کیا گیا اور پھر اس دوران مجھے فلموں کی بھی پیش کش ہوئی اور ساتھ ہی اپنا پروڈکشن ہاؤس کھول لیا۔