لاہور( این این آئی) اداکار، گلوکار، فلمساز، ہدایتکار، نغمہ نگار، موسیقار، پینٹر، تقسیم کار اور باڈی بلڈررنگیلاکی 14ویں آج (جمعہ ) کو منائی جائے گی۔سعید خان المعروف رنگیلا1937کو افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں پیدا ہوئے تھے وہ تعلیم حاصل نہ کر سکے تھے وہ اپنی خداداد
تخلیقی صلاحیتوں کی بدولت 1958ء میں فلمی دنیا میں متعارف ہوئے اور بہت جلد شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے پھر وہ دن بھی آئے کہ جیسے ہی رنگیلا فلمی سکرین پر نمودار ہوتے تھے سینما ہال تالیوں سے گونج اٹھتے تھے۔رنگیلا نے ساڑھے چھ سو سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں اردو ،پنجابی،پشتو اور دیگر زبانوں کی فلمیں شامل ہیں ۔ان کی قابل ذکر فلموں میں چوڑیاں،موج میلہ،ہتھ جوڑی،منجی کتھے ڈاہواں،بھریا میلہ،ماں پتر ،ہیر رانجھا اور دیگر شامل ہیں۔رنگیلا نے لاہور میں پینٹنگ آرٹ سے کیرئیر کاآغازکیااورآرٹسٹ آزاد کی شاگردی اختیا ر کی ۔ پہلوانی اور باڈی بلڈنگ میںبھی خود کونمایا ں کیا۔1969میں فلم ’’دیا‘‘اور ’’طوفا ن ‘‘تخلیق کرکے ہدایتکاری کے ساتھ گلوکاری کی سند بھی حاصل کرلی ۔ 14 فلموں کی ڈائریکشن دی اور کئی فلمیں پروڈیوس بھی کیں،رنگیلا بینر تلے بننے والی ان کی مشہور فلموں میں رنگیلا، دل اور دنیا، کبڑا عاشق، عورت راج، پردے میں رہنے دو، ایماندار، بے ایمان، انسان اور گدھا اوردو رنگیلے شامل ہیں۔اداکار رنگیلا 2005میں جہان فانی سے کوچ کر گئے ۔