اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

عاشر عظیم بھی ’’عورت مارچ‘‘ پر خاموش نہ رہ سکے،ایسی عزت کا فائدہ ہی کیا جو مانگ کر لی جائے، مصنف واداکار

datetime 22  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوٹاوا(این این آئی) معروف مصنف و اداکار عاشر عظیم کا کہنا ہے کہ مرد ایک جنس نہیں بلکہ طاقت کا اور کسی کمزور کا خیال رکھنے کا ایک رویہ ہے ۔عاشر عظیم نے یوٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو جاری کی جس میں انہوں نے حال ہی میں ہونے والے عورت مارچ کے حوالے سے

رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرد ایک جنس ہے تو میرے نزدیک یہ بات غلط ہے کیوں کہ مرد ایک جنس نہیں بلکہ ایک رویے کا نام ہے ہے اور یہ رویہ ہے طاقت کا اور کسی کمزور کا خیال رکھنے کا، یہ رویہ آپ کے عمل سے نظر آنا چاہیے۔عاشر عظیم نے خواتین کے مظاہرے میں شامل متنازع پلے کارڈز اور مطالبوں پر کہا کہ عزت مانگنے کی چیز نہیں ہے، اْس عزت کا فائدہ ہی کیا جو مانگ کر لی جائے، میرے خیال میں قندیل بلوچ ایک مرد تھی اور اسے جس نے مارا وہ مرد نہیں تھا کیوں کہ قندیل دنیا میں جو کچھ بھی کرتی تھی وہ اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے کرتی تھی۔دھواں ڈرامے کے اداکار کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مرد دیکھنا ہے تو کسی کے گھر کے سربراہ کی جنس نہ دیکھیں بلکہ آپ یہ دیکھیں کہ گھر کے باقی لوگ کتنے محفوظ ہیں اور جو لوگ نشے کی لت کی وجہ سے سارا دن پڑے رہتے ہیں اور ان کی بیویاں کام کرتی ہیں تو اْس گھر میں مرد کون ہے؟ یہاں سمجھنے کی بات ہے کہ مرد کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…