کراچی (این این آئی)پاکستانی اداکارہ و ٹی وی میزبان وینا ملک نے کہا ہے کہ اب اگر انہیں پڑوسی ملک بھارت سے فلموں میں کام کرنے کی پیش کش موصول بھی ہو تو وہ وہاں کام کے لیے نہیں جائیں گی۔وینا ملک نے واضح کیا کہ اب اگر انہیں کتنی بھی بڑی پیش کش کی جائے یا انہیں سلمان خان اور شاہ رخ کے ساتھ کام کرنے کا کہا جائے پھر بھی وہ پاکستان چھوڑ کر کام کے لیے بھارت نہیں جائیں گی۔
وینا ملک نے یہ باتیں نجی چینل کے ایک پروگرام میں کہیں، وینا ملک نے اسی پروگرام میں بھارت میں اپنے کام کرنے کے تجربے پر بھی کھل کر بات کی اور پہلی بار بتایا کہ انہیں کیا مسائل پیش آئے۔وینا ملک نے دعویٰ انہوں نے بھارت میں اپنی مرضی کی وجہ سے کام کرنا چھوڑا۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ بھارت میں کام کے دوران انہیں دھمکیاں بھی ملتی رہیں، تاہم انہوں نے کبھی بھی دھمکیوں پر دھیان نہیں دیا تھا۔وینا ملک نے بتایا کہ انہوں نے اپنی مرضی سے بھارتی فلم انڈسٹری میں کام شروع کیا اور اپنی مرضی سے ہی بھارت میں کام کرنا چھوڑ دیا۔اداکارہ کے مطابق بھارتی فلم انڈسٹری میں مرضی سے کام نہ کرنے کی مختلف وجوہات اور مسائل تھے۔وینا ملک نے کہا کہ ان کی جانب سے بھارت میں کام نہ کرنے کا سب سے بڑا سبب وہاں پر پاکستانی فنکاروں کو اہمیت نہ دینا ہے۔اداکارہ کے مطابق اگر کوئی پاکستانی اداکار پوری زندگی بھی بھارتی فلم انڈسٹری کو دے دے گا تو بھی وہاں اس کا نام نہیں ہوگا جب کہ پاکستان میں تھوڑا بھی کام کرنے کے بعد اس کے مرنے کے بعد بھی اس کا نام پاکستانی انڈسٹری میں یاد رکھا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’بھارت سے کام ملنے کی پیشکش بند نہیں ہوئی۔وینا ملک نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی ساتھی فنکار کو بھارت میں کام کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی مشورہ نہیں دیں گی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو اپنے تجربات سے سیکھنا چاہیے اور انہوں نے بھی تجربات سے ہی سیکھا ہے۔وینا ملک نے واضح کیا کہ وہ بھارت جانے کے بجائے اپنے ملک میں رہ کر محنت کرنے کو ترجیح دیں گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت جا کر انہیں اچھا تجربہ نہیں بلکہ اچھا ’سبق ملا۔