نیویارک (این این آئی)ان دنوں اگرچہ ہولی وڈ اور بولی وڈ میں ’می ٹو‘ مہم کے تحت اداکارائیں اپنے ساتھ ہونے والے نازیبا رویوں پر بات کرتی نظر آتی ہیں۔تاہم ہولی وڈ کی معروف اداکارہ نکولو کڈ مین نے ‘می ٹو’مہم کے ذریعے اپنی منفرد کہانی بتا کر سب کو حیران کیا ہے۔
متعدد بلاک بسٹر فلموں،ڈراموں اور ڈاکیومینٹریز میں کام کرنے والی 51 سالہ آ سٹریلین نژاد ہولی وڈ اداکارہ نکولو کڈمین نے اعتراف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں انہوں نے اس لیے شادی کی،کیوں کہ وہ ہراساں نہیں ہونا چاہتی تھیں۔ نکولو کڈمین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کیریئر کے آغاز میں اور محض 21 سال کی عمر میں اداکار ٹام کروز سے اس لیے شادی کی، کیوں کہ نازیبا رویوں سے بچنا چاہتی تھیں۔اداکارہ نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ انہوں نے ٹام کروز سے اس لیے شادی کی، کیوں کہ وہ انڈسٹری میں ایک معروف اداکار کے ساتھ تعلقات قائم کرکے نام اور دولت کمانا چاہتی تھی۔نکولو کڈمین نے واضح کیا کہ کم عمری اور کیریئر کے آغاز میں ہی ٹام کروز سے شادی کرنے کی وجہ سے ہی وہ دیگر مرد حضرات کی جانب سے ہراساں کیے جانے سے محفوظ رہیں۔اداکارہ کے مطابق انہوں نے محبت اور اپنے تحفظ کی خاطر کم عمری میں شادی کی اور بعد میں جب ان کی شادی کو کافی عرصہ گزرا تو انہیں احساس ہوا کہ شادی خاتون کے تحفظ کی ضامن ہے۔