لاس اینجلس (شوبز ڈیسک) 16 اگست کو طویل علالت کے بعد 76 برس کی عمر میں چل بسنے والی امریکی گلوکارہ اریتھا فرینکلن کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ 76 سالہ اریتھا فرینکلن اریتھا فرینکلن کو پرسوز آواز اور روح میں اتر جانے والی موسیقی پیش کرنے کی وجہ سے روح کی ملکہ بھی کہا جاتا تھا۔اریتھا فرینکلن 2010 میں ہی کینسر کا شکار ہوگئی تھیں، تاہم سرجری کرانے
کے بعد وہ ایک بار پھر موسیقی کے میدان میں اپنے مداحوں کی روح کو سرور بخشنے کے لیے آئی تھیں۔تاہم گزشتہ چند ماہ سے وہ انتہائی علیل ہوگئی تھیں، انہیں لبلبے کا کینسر لاحق ہوگیا تھا، جس کے لیے وہ ہسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم گزشتہ ماہ 16 اگست کو وہ چل بسی تھیں۔ اریتھا فرینکلن کی آخری رسومات میں درجنوں اہم شخصیات نے شرکت کی۔اریتھا فرینکلن کی آخری رسومات کے دوران انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 25 سالہ امریکی گلوکار آریانا گرینڈے سمیت دیگر گلوکاراؤں اور فنکاروں نے گانے گاکر انہیں اعزاز بخشا۔گلوکارہ اریتھا فرینکلن کی آخری رسومات کی تقریب کے دوران مذہبی رسومات کی ادائیگی کرانے والے بشپ چارلس ایچ الیس نے نوجوان اداکارہ آریانا گرینڈے کے ساتھ نازیبا حرکات کیں جن پر بشپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔جس کے بعد عیسائی بشپ نے معافی مانگ لی۔مذہبی رسومات ادا کرانے والے مذہبی پیشوا نے خود سے چھوٹی عمر کی اداکارہ کو نامناسب انداز میں نہ صرف گلے لگایا بلکہ اسے نامناسب انداز میں چھوتے بھی رہے۔ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرنے والے صارفین نے 25 سالہ گلوکارہ آریانا گرینڈے کو نامناسب انداز میں مسلسل چھونے والے مذہبی شخص پر لوگوں نے تنقید کی اور گلوکارہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس عمل کے خلاف آواز اٹھائیں۔ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر اسی معاملے پر دنیا بھر سے 90 ہزار ٹوئیٹس کی گئی اور اداکارہ کے ساتھ لوگوں نے حمایت بھی کی۔ ویڈیوز سامنے آنے اور اپنے اوپر تنقید ہونے کے بعد بشپ نے گلوکارہ اور عوام سے معافی بھی مانگی۔