ممبئی (این این آئی)اداکارہ صنم سعید بھی میشا شفیع اور علی ظفر کے تنازع میں بول پڑیں۔صنم سعید نے ٹوئٹر پر پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے خاموشی توڑ دی جو ان کیلئے اچھا ہے، یہ ہر اس شخص کیلئے اچھا ہے جو آواز اٹھاتا ہے لیکن وہ لوگ جو تنقید کررہے ہیں وہ یہ کیوں نہیں سوچ رہے کہ ہراساں کوئی بھی کرسکتا ہے، ضروری نہیں وہ کوئی دشمن یا بد کردار شخص ہو، وہ آپ کا دوست،
چاہنے والا یا فیملی کا کوئی فرد بھی ہوسکتا ہے۔صنم سعید نے کہاکہ اب بہت ہوگیا، اب سب بدلنے کی ضرورت ہے اور ہراساں کرنے والوں کو سامنے لانا ہوگا۔اداکارہ نے کہاکہ جو افراد کسی کی سچائی پر سوال کررہے ہیں وہ یہ جان لیں کہ جنسی ہراساں کا صرف یہی مطلب نہیں کہ کوئی جسمانی نقصان پہنچا ہو بلکہ جو شخص غیر اخلاقی بات کرے یا کوئی منفی جملہ کسے وہ بھی ہراساں کرنے میں آتا ہے جسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نظر انداز کرنے سے ایسے لوگوں کو شے ملتی ہے اور پھر وہ کوئی دوسرا شکار تلاش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں کبھی خاموش رہیں اور نہ ڈریں ٗجو کوئی بھی ہراسمنٹ کے خلاف آواز اٹھاتا ہے ہم اس کی حمایت کریں گے۔ادکارہ نے لکھا کہ نا انصافی اور زیادتی کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائیں، کمزور نہ بنیں اب یہ طریقہ مزید نہیں چل سکتا۔واضح رہے کہ معروف پاکستانی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے ساتھی گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا دیا۔میشا شفیع نے سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ساتھی گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیا اور اس قسم کے واقعات اس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں۔میشا شفیع نے کہا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کےساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا۔اداکارہ نے مزید کہا کہ
کوئی خاتون جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بولنے سے ہچکچاتے ہیں اور خاموشی کی راہ لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہتے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔میشا شفیع نے کہا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔