اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

اگر چھوڑ دیا تو پھر وہ دوسرا شکار تلاش کریگا،جنسی ہراسانی کیلئے ضروری نہیں کہ جسمانی طور پر ۔۔میشا شفیع کے علی ظفر پر الزامات کے بعد صنم سعید بھی بول پڑیں

datetime 27  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (این این آئی)اداکارہ صنم سعید بھی میشا شفیع اور علی ظفر کے تنازع میں بول پڑیں۔صنم سعید نے ٹوئٹر پر پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے خاموشی توڑ دی جو ان کیلئے اچھا ہے، یہ ہر اس شخص کیلئے اچھا ہے جو آواز اٹھاتا ہے لیکن وہ لوگ جو تنقید کررہے ہیں وہ یہ کیوں نہیں سوچ رہے کہ ہراساں کوئی بھی کرسکتا ہے، ضروری نہیں وہ کوئی دشمن یا بد کردار شخص ہو، وہ آپ کا دوست،

چاہنے والا یا فیملی کا کوئی فرد بھی ہوسکتا ہے۔صنم سعید نے کہاکہ اب بہت ہوگیا، اب سب بدلنے کی ضرورت ہے اور ہراساں کرنے والوں کو سامنے لانا ہوگا۔اداکارہ نے کہاکہ جو افراد کسی کی سچائی پر سوال کررہے ہیں وہ یہ جان لیں کہ جنسی ہراساں کا صرف یہی مطلب نہیں کہ کوئی جسمانی نقصان پہنچا ہو بلکہ جو شخص غیر اخلاقی بات کرے یا کوئی منفی جملہ کسے وہ بھی ہراساں کرنے میں آتا ہے جسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نظر انداز کرنے سے ایسے لوگوں کو شے ملتی ہے اور پھر وہ کوئی دوسرا شکار تلاش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں کبھی خاموش رہیں اور نہ ڈریں ٗجو کوئی بھی ہراسمنٹ کے خلاف آواز اٹھاتا ہے ہم اس کی حمایت کریں گے۔ادکارہ نے لکھا کہ نا انصافی اور زیادتی کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھائیں، کمزور نہ بنیں اب یہ طریقہ مزید نہیں چل سکتا۔واضح رہے کہ معروف پاکستانی اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے ساتھی گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا دیا۔میشا شفیع نے سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ساتھی گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیا اور اس قسم کے واقعات اس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں۔میشا شفیع نے کہا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کےساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا۔اداکارہ نے مزید کہا کہ

کوئی خاتون جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بولنے سے ہچکچاتے ہیں اور خاموشی کی راہ لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہتے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔میشا شفیع نے کہا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…