لاہور (این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے غیر قانونی رجسٹرڈ سمز سے متعلق کیس میں پی ٹی اے کو مکمل رولز پر عملدرآمد کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔ ہائیکورٹ میں جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ملزم شہباز اور عدنان کی درخواست پر سماعت کی ، ملزمان پر غیر قانونی سمز رجسٹرڈ کرکے فروحت کرنے کا الزام ہے ۔ درخواست گزاروں کی جانب سے زین قریشی اور عاصم ممتاز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔عدالتی حکم پر پی ٹی اے کی جانب سے ڈائریکٹر لیگل محمد خرم اور این سی سی آئی اے کے ڈائریکٹر حشمت کمال پیش ہوئے ۔
ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے محمد خرم نے بتایا کہ این سی سی آئی اے اور پی ٹی اے سے ملکر غیر قانونی سمز کے خلاف کام شروع کردیا ہے ، کمپنیاں کی جانب سے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو تین شوکاز نوٹس دیئے ہیں ،بائیو میٹرک مشین کے لیے بھی ایس او پیز بنا لیے ہیں ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو موبائل فون اور سم کسی کریمنل ایکٹویٹی میں استعمال ہو جائے اسکو بلاک کیا جائے ، چار موبائل کمپنیاں ہیں پی ٹی اے انکو رولز دے اور اس پر عمل کروائے ۔
ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے نے کہا کہ 2021سے لیکر 2025تک 57ہزار غیر قانونی رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا ، غیر قانونی رجسٹرڈ سمز کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کررہے ہیں ۔ ڈائریکٹر این سی سی آئی اے حشمت کمال نے کہا کہ ایک رات میں ایک موبائل سے سات سو نو سمز ایکٹو ہوئیں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے اس موبائل کے خلاف ایکشن لینے کے لیے کسی کو کچھ لکھا ہے ۔ جس پر ڈائریکٹر این سی سی آئی اے نے کہا کہ میں نے متعلقہ حکام کو ابھی لکھا نہیں ہے ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ آپکو متعلقہ حکام کو ضرور لکھنا چاہیے ۔ بعد ازاں عدالت نے پی ٹی اے کو مکمل رولز پر عملدرآمد کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کرتے ہوئے ۔















































