اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک بھر میں سریے اور سیمنٹ کی قیمتوں میں نمایاں کمی،مارکیٹ کے ذرائع کے مطابق ملک میں تعمیراتی سریے کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کراچی میں سریے کی فی ٹن قیمت 2 لاکھ 32 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے، جبکہ لاہور میں یہی قیمت 2 لاکھ 28 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح، ملتان میں فی ٹن 2 لاکھ 26 ہزار روپے جبکہ اسلام آباد میں 2 لاکھ 30 ہزار روپے رہی۔ فیصل آباد میں بھی یہی قیمت 2 لاکھ 26 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی۔برانڈڈ سریے کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ جاری ہے، جہاں مارکیٹ میں کم از کم قیمت 2 لاکھ 44 ہزار روپے فی ٹن اور زیادہ سے زیادہ 2 لاکھ 52 ہزار روپے فی ٹن دیکھی گئی۔
سالانہ بنیادوں پر قیمتوں میں نمایاں کمی،نومبر 2023 سے اب تک سریے کی فی ٹن قیمت میں 5 سے 8 ہزار روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ سالانہ بنیادوں پر 50 ہزار روپے تک کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2024 کے آغاز پر سریے کی فی ٹن قیمت 3 لاکھ 5 ہزار روپے تک پہنچ گئی تھی، جو اب نمایاں طور پر کم ہو چکی ہے۔سیمنٹ کی قیمتوں میں بھی کمی کا رجحان ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک کے شمالی علاقوں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1387 روپے رہی، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.66 فیصد کم ہے۔ اس سے قبل شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری کی قیمت 1396 روپے تھی۔
اسی طرح، جنوبی شہروں میں گزشتہ ہفتے کے دوران سیمنٹ کی فی بوری کی قیمت 1384 روپے پر برقرار رہی۔ مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
اسلام آباد: 1364 روپے
راولپنڈی: 1344 روپے
گوجرانوالہ: 1370 روپے
سیالکوٹ: 1380 روپے
لاہور: 1450 روپے
فیصل آباد: 1410 روپے
سرگودھا: 1393 روپے
ملتان: 1391 روپے
بہاولپور: 1400 روپے
پشاور: 1400 روپے
بنوں: 1350 روپے
کراچی میں سیمنٹ کی قیمت 1339 روپے فی بوری جبکہ حیدرآباد میں 1340، سکھر میں 1450، لاڑکانہ میں 1400، کوئٹہ میں 1435 اور خضدار میں 1337 روپے ریکارڈ کی گئی۔
پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس میں نرمی متوقع
ذرائع کے مطابق، حکومت کی جانب سے پراپرٹی سیکٹر میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس میں کمی کا امکان ہے۔ وزیراعظم کی منظوری اور آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے کر ایک جامع پیکج کا اعلان متوقع ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی کی خریداری میں مزید آسانیاں پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ایڈوانس انکم ٹیکس کو 4 فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصد کرنے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی، اور لیٹ فائلرز کی کیٹگری ختم کرنے جیسی تجاویز شامل ہیں۔