کراچی ( این این آئی)پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے سندھ کے ضلع سجاول میں واقع پاٹیجی ایکس ون کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی ایک اور اہم دریافت کی ہے۔ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والے اہم ادارے ای اینڈ پی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایک نوٹس میں اس پیشرفت سے آگاہ کیا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حاصل کردہ اعداد و شمار کے اندرونی جائزے کے بعد اپر سینڈ (سی-سینڈ)میں ایک اور تحقیقاتی زون کی نشاندہی کی گئی ہے اور شاہ بندر بلاک کے پاٹیجی ایکس-1 کنویں میں اپر سینڈ (سی-سینڈ)ریزروائر میں گیس/کنڈنسیٹ کی دریافت کی گئی ہے۔
پی پی ایل نے بتایا کہ یہ کنواں شاہ بندر بلاک میں کھودا گیا، ٹیسٹ کیا گیا اور دریافت کیا گیا۔شاہ بندر بلاک کو پی پی ایل اپنے جوائنٹ وینچر پارٹنرز یعنی ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ ، سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ)لمیٹڈکے ساتھ 63 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ چلاتا ہے، جن میں سے ہر ایک کے ورکنگ مفادات بالترتیب 32 فیصد، 2.5 فیصد اور 2.5 فیصد ہیں۔کمپنی نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا کہ ڈرلنگ کے نتائج کی بنیاد پر ممکنہ ہائیڈرو کاربن رکھنے والے علاقوں کی نشاندہی کی گئی اور وائر لائن لاگ ڈیٹا حاصل کیا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹنگ کے دوران کنویں سے 12.4 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی)گیس اور 196 بیرل کنڈنسیٹ روزانہ بہہ رہا تھا جبکہ ویل ہیڈ فلونگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی)2551 پی ایس آئی جی 32/64 انچ پر لوئر گورو اپر سینڈ (سی سینڈ)سے بہہ رہا تھا۔پی پی ایل نے کہا کہ تازہ ترین دریافت سے ہائیڈرو کاربن کے اضافی ذخائر میں اضافہ ہوگا اور توانائی کے شعبے کو پاکستان میں توانائی کے موجودہ بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی جس سے مقامی ہائیڈرو کاربن کی پیداوار کے ذریعے ملک کے لئے اہم زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔