کراچی(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے سیمنٹ سیکٹر میںمبینہ طور پر ایک ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ پکڑلیا، مبینہ ٹیکس فراڈ میں ملوث عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ انٹرنل آڈٹ کراچی نے ٹیکس فراڈ پکڑ ایف آئی آر درج کروادی ہے اور فراڈ شدہ رقم کی ریکوری سمیت دیگر قانونی کارروائی کیلیے رپورٹ ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اور لارج ٹیکس پیئر یونٹ کراچی کو ارسال کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیمنٹ سیکٹر میں سامنے آنے والے سیلز ٹیکس فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث کمپنی پاور سیمنٹ لمیٹڈ (NTN:0700886-4) کی جانب سے جعلی انوائسز کے ذریعے ٹیکس فراڈ کیا جارہا تھا، دستاویز کے مطابق لارج ٹیکس پیئر آفس کراچی کی جوریزڈکشن میں واقع پاور سیمنٹ لمیٹڈ پر 2022 میں ایک ارب روپے سے زائد کے ٹیکس فراڈ کا الزام عائد ہے اس فراڈ میں کمپنی نے سیلز ٹیکس کی جعلی انوائسز حاصل کیں جو کہ متعدد مشکوک اور فراڈ کرنے والی فرموں کے ذریعے جاری کی گئی تھیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ جعلی انوائسز حاصل کرنے والی فرموں کے خلاف ایف آئی آر نمبر 01/2024 کے تحت مقدمہ درج کیا جا چکا ہے، یہ مقدمہ ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل آڈٹ آئی آر کراچی کی جانب سے الجنید امپیکس کے خلاف درج کیا گیا ہے۔فراڈ کا بنیادی ذریعہ ٹریڈر زون نامی یونٹ ہے جس کے مالک اجمل خان، کا انتقال 2019 میں یونین کونسل نمبر 215 کریم بلاک، علامہ اقبال ٹان لاہور کے ریکارڈ کے مطابق ہو چکا تھا، اس معاملے کا اثر انکم ٹیکس کی چھپائی پر بھی پڑا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ سیمنٹ سیکٹر کے دیگر بڑے ناموں کا بھی سراغ لگایا جا سکے جو اس فراڈ میں شامل ہو سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان تمام معاملات میں سامان کی حقیقی نقل و حمل نہیں ہوئی بلکہ بینک اکانٹس کے ذریعے رقم کا لین دین محض دکھاوے کے لیے کیا گیا تاکہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 73 کے تحت قانون سے بچا جا سکے اور جعلی کمپلائنس ظاہر کی جا سکے۔
یہ ایک چونکا دینے والا انکشاف ہے کہ اجمل خان جو کہ ایک مرحوم شخص ہیں، ان کے نام سے ایک سپلائی چین کا آغاز کیا گیا جو حقیقت میں ممکن نہیں ہے سیمنٹ سیکٹر کو کوئلے کی جعلی انوائسز درکار تھیں اور اس مقصد کے لیے مرحوم شخص کے نام کا استعمال کیا گیا۔ مزید تفصیلات سامنے آنے پر معاملے کی نوعیت اور اہمیت میں اضافہ متوقع ہے اور تحقیقات کے دوران مزید اہم انکشافات کا امکان ہے۔