بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وفاقی حکومت کا کمرشل بینکوں سے 40کھرب روپے قرض لینے کا انکشاف

datetime 25  ستمبر‬‮  2024 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت کی جانب سے ضروریات پوری کرنے کیلئے کمرشل بینکوں سے 40کھرب روپے قرض لینے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا حکومتی اختیار ختم کردیا گیا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سٹیٹ بینک حکام کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں کمیٹی اراکین نے اسلامی بینکوں کی جانب سے قرضوں پر زیادہ شرح وصولی پر تحفظات کا اظہار کیا ۔اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ روایتی بینک قرض دینے پر 22.7 فیصد سود جبکہ اسلامی بینک 18.8 فیصد ریٹ وصول کر رہے ہیں اور صارفین کی طرف سے اسلامی بینکوں میں ڈپازٹس پر منافع کی شرح 14.1 فیصد ہے۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسلامی بینک اسلام کے لیے نہیں بلکہ زیادہ ریٹرن حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کو روایتی بینکوں کی طرح اسلامی بینکوں کو ریگولیٹ کرنا چاہیے۔اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری بہت تیزی سے فروغ پا رہی ہے، بین الاقوامی اسلامک بینکنگ میں پاکستان گیارھویں نمبر پر ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسلامی بینک کمرشل بینکوں کے مقابلے میں چار فیصد کم منافع ادا کر رہے ہیں جس پر اسٹیٹ بینک کے عہدیداروں نے جواب دیا کہ حکومت نے کمرشل بینکوں سے 40 کھرب روپے کا قرض لے رکھا ہے۔وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نے بتایا کہ پارلیمنٹ ایکٹ 1974ء کے سیکشن 14بی اور سی میں ترمیم ہو چکی ہے، وزارت خزانہ سے ترمیم سے متعلق مشاورت نہیں کی گئی، پارلیمنٹ کو کسی بھی قانون میں ترمیم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ اب حالات پارلیمانی اورعدالتی بالادستی کی طرف بڑھ رہے ہیں، سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کے ارکان نے بھی اس امتیازی سلوک پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے کہ پہلے فیڈریشن کے مالی امور پر وفاق یا وزارت خزانہ سے مشاورت ہوتی تھی۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہم ایک بل کے ذریعے اس میں سینیٹ کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں، سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ تنخواہوں اورمراعات کے معاملے پر سینیٹ کواختیار حاصل ہونا چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…