جمعہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2024 

پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان

datetime 31  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) ایک تشویشناک انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں صرف پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ کی وجہ سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو تا ہے۔زمینی اور سمندری راستوں سے روزانہ تقریباً 10 ملین لیٹر پیٹرولیم مصنوعات پاکستان میں اسمگل کی جاتی ہیں جو پاکستان کی سالانہ کھپت کا 20 فیصد بنتی ہیں اور اس سے قومی خزانے کو تقریباً ایک ارب ڈالر کا بھاری نقصان ہوتا ہے۔

یہ تلخ حقیقت او سی اے سی (آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل) کے جمعہ کو لکھے گئے خط میں سامنے آئی ہے اور اس میں اوگرا کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے ریگولیٹر پر زور دیا گیا ہے کہ پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ میں نئے اضافے سے ملک کی تیل صنعت کو سنگین اور وجودی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔یہ ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ایم ایس (موٹر اسپرٹ) کی جائز فروخت پر حکومتی محصولات کی وصولی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے، خاص طور پر جب حکومت کو ملکی معاملات چلانے کے لیے ان محصولات کی اشد ضرورت ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے کریک ڈائون کے نتیجے میں چند ماہ قبل ملک میں اسمگل شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی مقدار میں کمی ہوئی تھی لیکن بدقسمتی سے گزشتہ چند مہینوں کے دوران اسمگلنگ کی آمد دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔او سی اے سی نے خبردار کیا کہ اگر سخت اور بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ملک میں اسمگل شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی بڑے پیمانے پر ا?مد قومی تیل کی سپلائی چین پر منفی اثر ڈال رہی ہے جس میں پاکستان میں وائٹ آئل پائپ لائن، ریفائنریز اور او ایم سیز کے ا?پریشنز شامل ہیں، یہ ا?مد اگر بلا روک ٹوک جاری رہی تو ملک کے گھریلو ریفائننگ شعبے کی مستقل بندش کا باعث بنے گی۔



کالم



اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)


لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا‘ وہ خوش رہنا چاہتا تھااور…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟(آخری حصہ)

میں یہاں آپ کو ایک اور حقیقت بھی بتاتا چلوں‘…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟

جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو آرمی چیف…