کراچی(این این آئی)آئی ایم ایف کا قرض پروگرام کیلیے جائزہ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے عندیے سمیت دیگر عوام کے باعث انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا حکومت سازی اور کابینہ کی تشکیل مکمل ہونے کے بعد اپنی جائزہ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے عندئیے اور ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی معیشت کو درپیش چیلنجز کے باوجود رواں سال 2فیصد کی معاشی نمو کے ساتھ افراط زر کی شرح گھٹ کر 23فیصد پر کی پیشگوئیوں کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
ایس آئی ایف سی کے توسط سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی امید، عالمی مارکیٹ میں پاکستان یورو بانڈز کی ایلڈ بڑھنے اور سالانہ بنیادوں پر ترسیلات کی آمد میں 13فیصد کے اضافے کے اثرات بھی مارکیٹ پر اثرانداز رہے۔جمعے کو مارکیٹ میں سپلائی بہتر رہی جس سے انٹربینک مارکیٹ کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 34پیسے کی کمی سے 278روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 26پیسے کی کمی سے 279روپے 03پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 04پیسے کی کمی سے 281روپے 70پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔