کراچی(این این آئی) زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بین الاقوامی سطح پر گذشتہ دو سے تین ماہ کے دوران پائونڈ، یورو ودیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر کی قدر میں تقریباً 3فیصد بڑھنے، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے سے بڑھتے ہوئے درآمدی بل اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دبائو سے پیر کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 07پیسے کے اضافے سے 279روپے 26پیسے کی سطح پر بند ہوئے، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 02پیسے کے اضافے سے 282روپے 05پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔رواں سال کے اختتام تک بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے چیلنجز روپے کی قدر پر اثرانداز ہیں تاہم نئی اقتصادی ٹیم کی آئی ایم ایف سے فوری رجوع کرنے کی حکمت عملی، متعلقہ اداروں کے حوالہ ہنڈی آپریٹرز کے خلاف کریک ڈان اور جاری پروگرام کی 1.1ارب ڈالر کی آخری قسط کے ممکنہ اجرا سے انفلوز کی صورتحال میں بہتری کی صورت میں روپے کی قدر مستحکم ہوسکتی ہے۔