رائے ونڈ ( این این آئی )بلڈنگ میٹریل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں ،سیمنٹ ،بجری ،ریت ،اینٹ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ،غریب آدمی چھت کے سائے سے محروم ہوگیا ۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بلڈنگ میٹریل کی قیمتیں کنٹرول نہ ہونے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ہیں،تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عام آدمی کا گھر بنانے کا خواب ادھورا ہو کر رہ گیا ہے مہنگائی میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے سیمنٹ کی بوری 1280روپے ،سریا 250روپے فی کلو ،اینٹ فی ہزار 15000روپے ،بجری 130فی فٹ ،ریت کا ٹرالا23000روپے کا ہوجانے سے غریب آدمی کا مکان بنانے اور چھت کا حصول ناگزیر ہو چکا ہے ،بلڈنگ میٹریل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر لوگوں نے اپنے تعمیراتی کام رکوا دئیے ہیں جس سے مزدور طبقہ بے روزگار ہو گیا ہے ،مزدور نے اپنی دیہاڑی میں بھی اضافہ کردیا ہے اسی طرح راج گیر ،مستری بھی منہ مانگی اجرت طلب کررہے ہیں رائے ونڈ اور گردونواح میں سیمنٹ ،بجری ،ریت ،اینٹ کی قیمتیں ڈیلر منہ مانگی وصول کررہے ہیں،
حکام کی غفلت کے باعث بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں پر کوئی کنٹرول نہ ہونے سے ہر ڈیلر من پسند ریٹ وصول کررہا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بناکر مقامی سیمنٹ ڈیلرز نے ایکا کرکے 1280 روپے فی بوری ریٹ مقرر کردیا ہے سیمنٹ کی قیمتوں میں ہو شربا اضافہ سے جہاں تعمیراتی کام بند ہو ئے ہیں وہاں مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد بے روزگاری کا شکار ہوکر رہ گئی ہے ،گزشتہ روز کئے گئے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ صرف رائے ونڈ شہر میں 400سے زائد مزدور بلڈنگ میٹریل مہنگا ہونے کی وجہ سے بے روزگاری کا شکار ہوئے ہیں جو روزگار کمانے کیلئے روزانہ اڈے پر آتے ہیں لیکن انہیں کام نہیں ملتا اور مایوس ہوکر واپس گھروں جارہے ہیں ایک ضعیف العمر مزدور کا کہنا تھا کہ مجھے دو ہفتوں سے کام نہیں ملا ،گھر کا واحد کفیل ہوں دو ہفتوں سے گھرمیں فاقے ہیں اگر مزدوری مل جائے تو ایک ہزار سے کم اجرت میں اپنے خاندان کو کیسے پالوں ، بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں میں اضافے سے لوگوں کی قوت خرید جواب دے چکی ہے تعمیراتی کام ٹھپ ہونے سے سینکڑوں مزدوروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں مزدور طبقہ نے تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔