کراچی(این این آئی) ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ رک گیا، پیر کو انٹربینک میں ڈالر کی قدر 2 پیسے اضافے سے 283روپے 89پیسے پر بند ہوئی۔بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دبا سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں کمی اور سمندرپار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی آمد 9فیصد گھٹنے جیسے عوامل کے باعث 4 ہفتوں کے ریکوری فیز کے بعد پیر کو اتارچڑھا کے باوجود ڈالر کی تنزلی رک گئی۔جنوری کے دوسرے ہفتے میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 700ملین ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری اور 1.5 سے 2ارب ڈالر کے سستے ملٹی لیٹرل و بائی لیٹرل قرضوں کے ممکنہ اجرا سے اگرچہ سپلائی بہتر ہے اور روپے کی نسبت ڈالر کی قدر 284روپے کی تیکنیکی سطح کے گرد نظر آرہی ہے لیکن بیرونی ادائیگیوں کے دبا سے ڈالر کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی واقع نہیں ہوئی۔
خام تیل کی عالمی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کے رحجان سے بھی ڈالر کی قدر مزید نیچے نہ آسکی لیکن مثبت رجحانات اور تجارتی نوعیت کی ڈیمانڈ محدود ہونے سے ڈالر کی قدر میں کوئی بڑا اضافہ بھی نہ ہوسکا۔کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 22پیسے کی کمی سے 283روپے 65پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر صرف 2پیسے کے اضافے سے 283روپے 89پیسے پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284روپے 75پیسے کی سطح پرمستحکم رہی۔