کراچی(این این آئی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تجارتی سہولیات کی فراہمی اور رئیل اسٹیٹ اثاثہ جات سے متعلق اپنے بنیادی کاروباری معاملات کو علیحدہ کرنے کے عمل میں تیزی کردی ہے تاکہ دونوں شعبہ جات پر بہتر توجہ دی جاسکے اور آمدنی کو بڑھایا جاسکے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو 2 کاروباری شعبوں میں تقسیم کرنیکا فیصلہ گزشتہ روز کیا گیا جس کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹرز نے پاکستان فنانشل سینٹر سے معاملات کے ضمن میں منظوری دی ہے کہ دونوں شعبہ جات کو علیحدہ کردیا جائے۔اعلامیے کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا فنانشل سینٹر رئیل اسٹیٹ کے معاملات دیکھے گا جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج اسٹاک مارکیٹ کے معاملات کو سنبھالے گا۔بعد ازاں پاکستان فنانشل سینٹر کے حصص پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو تفویض کردیے جائیں گے جس کے نفع اور نقصان کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے گوشواروں میں ظاہر کیا جائے گا۔اس حوالے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے افسران نے کہاکہ اس وقت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے زیر تحت زیادہ رہ رئیل اسٹیٹ اثاثہ جات مکمل طور پر استعمال میں نہیں ہیں اسی لیے پاکستان فنانشل سینٹر ان اثاثہ جات کے لیے رئیل اسٹیٹ کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ان اثاثہ جات کو کرائے پر دے گا تاکہ ادارے کی آمدنی میں اضافہ ہو۔اس کے علاوہ دونوں شعبوں کو علیحدہ کرنے کی صورت میں موجودہ انتظامیہ حصص کی کاروباری سرگرمیوں پر بہتر توجہ دے سکے گی جس سے سرمایہ کاروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور منافع پر اس کا مثبت اثر پڑے گا۔اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ دونوں شعبہ جات کی علیحدگی کمپنیز ایکٹ 2017 میں دیے گئے ضوابط کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔اس ضمن میں ڈرافٹ کی منظوری پاکستان اسٹاک ایکسچینج بورڈ نے دے دی ہے جس کے بعد سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے منظوری لی جائے گی۔