لاہور( این این آئی)گوادر فری زون فیز I اور گوادر فری زونII کے لیے تقریباً 17 میگاواٹ بجلی کی فراہمی پر رضامندی اور گوادر میں اقتصادی سرگرمیوں اور صنعتکاری کو تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایک سینئر اہلکار نے
گوادر کے دونوں فری زونز کو 17 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے دعوی کیا۔ گوادر فری زون Iکے لیے تقریباً 5 میگاواٹ اور گوادر فری زونII کے لیے 12 میگاواٹ کی درخواست کی گئی ہے۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے اہلکار نے بتایا کہ چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی نے واپڈا کے مقامی حکام سے بات چیت کی اور کم از کم مطلوبہ بجلی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ دونوں زونز کے لیے 17 میگاواٹ کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے جی پی اے دونوں اتھارٹیز کی تجاویز کا شامل کرے گا۔ عام اور اوقات کار کے مطابق عام طور پر بجلی کی قیمت 28 روپے سے32 روپے فی یونٹ کے درمیان ہوتی ہے تاہم گوادر فری زون IاورIIکے لئے بجلی کی قیمت 40 روپے سے 45 ر روپے کے درمیان ہو گی اوریہ 24 گھنٹے بلاتعطل طور پر فراہم کی جائے گی۔دریں اثنا سی او پی ایچ سی نے گوادر میں چینی پاور پروڈیوسرز کے ساتھ مل کر آئی پی پی پاور پلانٹ کی تنصیب کے ذریعے 50 میگاواٹ حاصل کرنے کی تجویز پیش کی۔اس وقت گوادر فری زون میں تقریباً 51 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور تقریبا 10 کمپنیاں بشمول سی بی سی، ایچ کے سنز، اگون، لینی ٹریڈ سٹی، چائنا ایکولوجیکل کمپنی، چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی، ہینگمی، جینتائی اور دیگر اپنے کام کر رہے ہیں۔زمینی طور پر گوادر اب تک نیشنل گرڈ سے منسلک نہیں ہے چونکہ ایران کی سرحد صرف 70 کلومیٹر دور ہے، گوادر کو طویل عرصے سے ایران سے بجلی کی سپلائی مل رہی ہے۔