لاہور( این این آئی)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن و لاہور چیمبر کے سابق صدر پرویز حنیف نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا یہ دعویٰ کہ روپے کی بے قدری مصنوعی تھی انتہائی تشویش کا باعث ہے ، حکومت کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے
اور اس کے جو بھی کردار ہیں انہیں سامنا لانا چاہیے ،ڈالر کی قدر میں اتار چڑھائو سے برآمدی شعبہ مشکلات کا شکار ہے اس لئے موثر پالیسی نا گزیر ہے ، روپیہ مصنوعی کی بجائے اپنے بل بوتے پر اپنی قدر بڑھائے تو معیشت کیلئے سود مند ہوگا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ بتانا چاہیے وہ کون سے با اثر کردار ہیں جو ڈالر کی قدر کو بڑھانے اور کم کرنے میں اپنی مرضی کرتے ہیں جس سے ہماری معیشت کی چولیں تک ہل جاتی ہیں ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس میں یہ کہا ہے کہ روپیہ جس سطح پر ہے یہ اس کی اصل قیمت نہیں ، روپے کی بے قدری مصنوعی تھی ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اس کی وضاحت کرے اور بتایا جائے اس کے کردار وں کے خلاف ابھی تک کیا ایکشن لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر کے حوالے سے بے یقینی کی صورتحال ہے جس کی وجہ سے برآمدی شعبہ ہچکچاہٹ کا شکار ہے ۔ حکومت برآمدات کو پیش نظر رکھتے ہوئے پالیسی بنائے تاکہ ہماری برآمدات بڑھ سکیں جس سے ہماری معیشت کو فائدہ ہوگا۔