مکوآنہ (این این آئی )فیصل آباد سمیت ملک بھر میں مہنگی دواؤں نے مریضوں کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ایک سال کے دوران دواؤں کی قیمتوں میں دو گنا سے زائد اضافہ ہوگیا۔ شوگر، گردوں، دماغی امراض اور ڈپریشن کی دواؤں کی قیمت بڑھ چکی ہے۔جان بچانے والی دوائیں 1700 روپے سے
بڑھ کر 4200 روپے کی ہوگئی ہیں۔گردوں کی دوا کی قیمت 1900 روپے کے بجائے 2900 روپے کی ہوگئی ہے۔ایک سال کے دوران دواؤں کی قیمتوں مں ایک دفعہ تو کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت اضافہ ہوا،دودفعہ قیمتیں فکس بھی کی گئیں تاہم قیمتوں میں کمی نہ آسکی۔انسولین 4800 روپے سے بڑھ کر 5600 روپے تک جا پہنچی ہے۔دماغی امراض کی دوا 9000 روپے سے 11000 روپے کی ہوگئی ہے۔پارلیمانی سیکرٹری صحت نوشین حامد نے سال 2021 میں سی پی آئی کے تحت قیمتوں میں اضافے کی وجہ ن لیگ کی حکومت کو ٹھہرا دیا اور کہا کہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی مئی 2018 میں شاہد خاقان عباسی کی کابینہ نے منظور کی تھی۔منی بجٹ میں خام مال کی درآمد پر ممکنہ 17 فیصد سیلز ٹیکس لگنے کے باعث دواؤں کی قیمت میں پھراضافہ متوقع ہے