منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

عالمی کم ترین کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر دستخط ہو گئے،نوممالک کی مخالفت

datetime 2  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(این این آئی )دنیا کے ایک سو تیس سے زائد ملکوں نے کم از کم عالمی کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر دستخط کردیے۔ تاہم آئرلینڈ اور جنوبی کوریا سمیت نو ملکوں نے اس معاہدے کی حمایت نہیں کی۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیرس میں قائم اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی)نے کہاکہ اس سے ہر سال دنیا میں ٹیکس کے

ذریعہ 150 ارب ڈالرکی اضافی آمدن ہوسکے گی۔ او ای سی ڈی اقتصادی ترقی اور عالمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے 1961میں قائم کی گئی تھی۔جرمنی نے اس عالمی ٹیکس معاہدے کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ اس سے بڑی کمپنیوں کی جانب سے مناسب ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور یہ ٹیکس کے وسیع تر منصفانہ نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ایک سو تیس سے زائد ملکوں نے 15 فیصد کے کم ترین کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر دستخط کیے۔ جرمن وزیر خزانہ اولاف شلز نے معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ کم ترین عالمی کارپوریٹ ٹیکس پر اتفاق رائے ٹیکس کے وسیع تر منصفانہ نظام کی سمت ایک بڑا قدم ہے۔ کم ترین ٹیکس رکھنے کی دوڑ اب ختم ہوگئی۔انہوں نے مزید کہاکہ مستقبل میں بڑی کمپنیاں ہمارے مشترکہ مفاد میں اپنے منافع کا منصفانہ حصہ مالی مدد کے طور پر ادا کریں گی۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ عالمی کم ترین ٹیکس نافذ ہوجانے کے بعد ملٹی نیشنل کمپنیاں ٹیکس کی شرحوں کو کم کرنے کے لیے اب ملکوں پر دباو نہیں ڈال سکیں گی۔ وہ اب امریکا یا کسی دوسرے ملک، جہاں ٹیکس کی شرحیں کم ہیں، میں حاصل ہونے والے منافع کو چھپا نہیں سکیں گی اور اس کا خاطر خواہ حصہ ادا کرنے سے انکار نہیں کرسکیں گی۔او ای سی ڈی کی ثالثی میں ہونے والی میٹنگ میں ملکوں

نے اس بات سے اتفاق کیا کہ 888 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ ٹرن اوور والی کمپنیوں پر 15 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کی جائے گی۔صرف جہاز رانی کی صنعت کو اس سے مستشنی رکھا گیا ہے کیونکہ کوئی ایک صدی سے زیادہ عرصے سے جہاز رانی کی کمپنیاں اس ملک کے قوانین کے مطابق ٹیکس ادا کرتی آرہی ہیں جہاں وہ رجسٹرڈ ہیں۔جن ملکوں نے اس معاہدے کی

حمایت کی ہے وہ عالمی جی ڈی پی کے 90 فیصد سے زیادہ کی نمائندگی کرتی ہیں تاہم کچھ ملکوں نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔آئر لینڈ نے 15 فیصد کی عالمی ٹیکس شرح کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔ وہ دنیا کی کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں مثلا ایپل اور فیس بک کو لبھانے کے لیے اپنے یہاں 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کرنے کی رعایت دیتی ہے۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…