اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سرکلر ڈیٹ (گردشی قرضے) کو ختم کرنا اب کسی ایک وزارت یا ڈویژن کا کام نہیں ہے جس کیلئے وفاقی حکومت کو مختلف اقدامات کرنا ہونگے۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی خبر
کے مطابق سال 2018-19ء میں کل سرکلر ڈیٹ 1612ارب روپے تھا جوکہ سال 2019-20ء میں 538ارب روپے بڑھ کر 2150ارب روپے ہو گیا اور جو 2586ارب روپے 30جون 2021ء کو ہونے کا امکان ہے اور رواں سال کے اعدادو شمار کے تخمینوں کے مطابق 30جون 2021ء میں سرکلر ڈیٹ 436ارب روپے بڑھنے کا امکان ہے جس میں سے ڈسکوز کی ناقص کارکردگی یا نیپرا کے لاسز سے زیادہ نقصانات کی مد میں 42ارب روپے، کم ریکوری کی مد میں 60ارب روپے جو کہ دونوں پاور ڈویژن کے ذمرے میں آتے ہیں تاہم باقی 225ارب روپے غیر بجٹ شدہ سبسڈی، 20ارب روپے غیر ادا شدہ سبسڈی، 92ارب روپے آئی پی پیز کو سود کی ادائیگیاں، 43ارب روپے پاور ہولڈنگ کا قرضہ، 91ارب روپے کراچی الیکٹرک کی غیر ادائیگیاں وغیرہ وہ عوامل ہیں جن پر پاور ڈویژن کا اسکے ذیلی اداروں کا کوئی عمل دخل نہیں۔