سعودی بزنس ٹائیکون گروپ نے تابش گوہر کو کے الیکٹرک کے معاملات میں مداخلت کرنے پر اعتراض اٹھادیا

7  اپریل‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)سعودی بزنس ٹائیکون الجمعیہ گروپ کے سربراہ شیخ عبدالعزیز الجمیح نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا دیا جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر کو کے الیکٹرک کے معاملات میں مداخلت کرنے پر اعتراض کیا گیا ہے ۔خط میں سعودی سرمایہ کار نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ معاون خصوصی برائے پاور، شنگھائی الیکٹرک اور

کے الیکٹرک کے درمیان ہونے والے معاہدے میں جان بوجھ کر رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں ، گزشتہ ماہ دورہ پاکستان کے دوران انہیں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ زیر التوا مسائل کے حل کی دستاویزکو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ خط کے متن کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی کی جانب سے

آخری لمحات میں دیے گئے منفی تبصرے نے کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک کی ڈیل کو خطرات سے دوچار کردیا ہے ، تابش گوہر کا کےـالیکٹرک کے معاملات میں مفادات کا تصادم ہے کیونکہ وہ کے الیکٹرک کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیئرمین رہ چکے ہیں ، معاون خصوصی کو 10 مارچ کو

کےـالیکٹرک کے تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی بریفنگ میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی حالانکہ وہ بات چیت کے عمل میں شامل نہیں تھے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق مشیر توانائی تابش گوہر نے الجماعیہ گروپ کے الزامات مسترد کر دیے ہیں، تابش گوہر نے جواب میں کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری

میں سب سے اہم مفاد شہر کراچی کا ہے، میں 2015 تک کے الیکٹرک کا سی ای او رہا، اس سے مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہوتا، کے الیکٹرک کے لیے شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ معاہدے میں خامیاں ہیں۔تابش گوہر نے کہا کہ اس معاہدے میں بنیادی خامیوں کی وجہ سے 5 سال سے فروخت ممکن نہیں ہو سکی ہے،

2016 سے 2 حکومتیں اور بیوروکریسی بھی شنگھائی الیکٹرک معاملہ حل نہ کر سکی، میں نے انویسٹرز کانفرنس میں کے الیکٹرک کی دعوت پر شرکت کی تھی، کلابیک قانون پر میری رائے کی بجائے نیپرا کی گزارشات اہم ہیں۔انھوں نے رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمز آف ریفرنس میں

مجوزہ ثالث ٹریبونل رکاوٹوں میں سے ایک ہے، ٹرمز آف ریفرنس میں گردشی قرضے کا معاملہ بھی ڈیل کی راہ میں رکاوٹ ہے، کے الیکٹرک کی فروخت کے بعد نرخوں میں اضافے کا مطالبہ بھی ایک مسئلہ ہے، اور ادائیگیوں میں تاخیر پر سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ بھی مسئلہ ہے۔تابش

گوہر نے کہا ہے کہ نیپرا نے سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کے لیے پہلے ہی مسترد کر دیا ہے، مستقبل میں بجلی کی فراہمی پر ادائیگیوں کے طریقہ کار پر بھی بنیادی تنازعات ہیں، کے الیکٹرک اور اس کے مجوزہ خریدار کی مالی معاملات پر تشویش کی ایک حد تک اہمیت ہے۔انھوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کے لیے ریاست اور عوام کو ثانوی حیثیت نہیں دی جا سکتی۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…