اسلام آباد (این این آئی)ایک سال کے دوران ریلوے خسارے میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا،تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔ تحریری جواب میں بتایاگیاکہ 2019-20 کے دوران ریلوے خسارہ 53فیصد بڑھا، 2019-20 کے دوران ریلوے کا خسارہ 50 ارب 15 کروڑ روپے رہا۔ تحریری جواب میں کہا گیا کہ 2018
-19 کے دوران خسارہ 32 ارب 76 کروڑ روپے تھا،2019/20 میں آمدن 47 ارب 58 کروڑ، اخراجات 97 ارب 74 کروڑ روپے تھے۔ دوسری جانب ریلوے نے ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں کے کرایہ سے کٹوتی کے بعد رقم جمع نہ کروانے کا اعتراف کرلیا۔وزیر ریلوے نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں کہاکہ ستمبر 2018 سے دسمبر 2020 تک مسافروں سے ڈیم کیلئے 16 کروڑ 34 لاکھ روپے اکٹھے کیے۔ وزیر ریلوے کے مطابق وزیر اعظم کے ڈیم فنڈ میں صرف ایک کروڑ 76 لاکھ روپے جمع کروائے۔ واضح رہے کہ ریلوے کی چار ہزار سات سو اکتالیس ایکڑ اراضی پر قبضہ سے متعلق تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا جس میں ریلوے کی چار ہزار سات سو اکتالیس ایکڑ اراضی پر قبضہ بارے تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ تحریری جواب میں بتایاگیا کہ ریلوے کی 274 ایکڑ اراضی دفاعی اداروں کے قبضے میں ہے،تین سو چوبیس ایکڑ اراضی پر کمرشل تجاوزات قائم ہے،دو ہزار 310 ایکڑ اراضی پر رہائشی تجاوزات قائم ہے،سرکاری اداروں کے قبضے میں 557 ایکڑ اراضی ہے۔ ایک سال کے دوران ریلوے خسارے میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا،تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔