ریاض (این این آئی+ مانیٹرنگ)سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد تیل کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، واضح رہے کہ سعودی عرب نے مشرقی بندر گاہ پر تیل تنصیبات کے قریب ڈرون اور میزائل حملے کی تصدیق کر دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی وزارت توانائی نے مشرقی بندر گاہ پر تیل تنصیبات کے قریب ڈرون اور میزائل
حملے کی تصدیق کی تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ اس سے پہلے سعودی اتحادی فورسز کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کے بعد یمن میں حوثیوں کے عسکری ٹھکانوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ حوثی ملیشیا نے اتوار کی صبح سعودی عرب کی جانب بارود سے بھرے 12 ڈرون بھیجے تھے جنہیں اتحادی فورسز نے تباہ کردیا تھا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد تیل کی قیمت میں بھاری اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور برینٹ خام تیل کے مستقبل کے سودوں میں اس کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کرگئی ہے جو کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی مارکیٹ میں خام تیل کے مئی کے سودوں میں قیمت 71.38 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے جو 8 جنوری 2020 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد امریکی خام تیل کی قیمت میں بھی 2 سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔عالمی منڈی میں جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں اضافہ ہوتاہے تو لامحالہ اس کا اثر پاکستان پر بھی پڑتا ہے اس طرح عالمی طور پر ہونے والے اضافے سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا امکان ہے۔