لاہور(آن لائن ) سوئی ناردرن گیس کمپنی میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا جس کے بعد سوئی ناردرن کمپنی نے پنجاب میں صنعتوں کو گیس کی سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ کمپنی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صنعتوں کو آج شام 5 بجے گیس سپلائی بند کردی جائیگی، صنعتوں کو گیس کی فراہمی 16 جنوری شام 5 بجے تک معطل رہے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق
گیس سپلائی بند کرنے کے فیصلے کا اطلاق برآمدی صنعتوں پر نہیں ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیر ی رحمن نے کہا ہے کہ حکومت نیپرا سے بجلی بریک ڈائون کی انکوائری کروا رہی ہے ،ہم نیپرا کی جعلی انکوائری کو مسترد کرتے ہیں۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہاکہ حکومت نے بلیک آئوٹ پر پارلیمان کو آگاہ نہیں کیا، ملک میں گیس کا شدید بحران ہے، گیس بحران پر انکوائری کرائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ اعداد وشمار کی ھیرا پھیری کی گئی ہے، پاکستاں نے اس قسم کی نااہلی کبھی نہیں دیکھی۔ انہوںنے کہاکہ یہ سمجھتے ہیں ٹی وی پر بیٹھنا گورننس ہے، حکومت تباہی کی نئی تاریخ رقم کر رہی ،حکومت نے ملک کو 220 ارب اربوں روپے کا ٹیکا لگایا ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ ملک بھر میں گیس سپلائی کی شدید کمی ہے، 20 جنوری تک سخت بحرانی حالات رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی قیمتوں کا درس نا دیں، تیل کی قیمتیں آدھی ہو گئی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران پیٹرول 160 ڈالر فی بیرل تھا اب 50 ڈالر تک ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے وقت پر گیس امپورٹ نہیں کی، جنوری میں ہنگامی ٹینڈر کئے گئے، گزشتہ حکومت نے گیس کس قیمت پر خریدی اور اس حکومت نے کس قیمت پر خرید کی؟ ۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کو شاید معلوم نہیں تھا کے سردیاں بھی آئے گی، موجودہ حکومت اس بحران کی ذمہ دار ہے۔