راولپنڈی(این این آئی) بیرونی ممالک میں محنت کرنے والے پاکستانیوں کے حقوق، ان کی بہبود اور روزگار کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے پاکستانی ادارے نائٹ ہیومین مینجمنٹ و شالان اور سائنس یونیورسٹی انقرہ ترکی کے مابین ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت کم مالی وسائل کے حامل ہونہار طلبہ کو سائنس یونیورسٹی انقرہ میں ان کے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ماسٹرز اور اس سے
اوپر لیول تک جدید ٹیکنالوجیز اور دیگر عصری علوم پڑھائے جائیں گے جبکہ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے خواہش مند ترکی کے طلبہ بھی با آسانی پاکستانی یونیورسٹیوں میں داخلہ لے سکیں گے ۔ یہ بات کے ایچ ایم و شالان کے چیف ایگزیکٹو خالد نواز نے آج یہاں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ طلبہ کی کونسلنگ اور راہنمائی کیلئے مختلف شہروں میں ویبنار سیمینار کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں پہلا ایونٹ آج مورخہ 14 نومبر کو علامہ اقبال ٹائون زینت بلاک لاہور میں منعقد ہوگا جس میں سائنس یونیورسٹی انقرہ ترکی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر تینار التونوک ٹیسن ( Taner Altunok Taysen ) بھی خطاب کریں گے ۔ خالد نواز نے بتایا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں مالی وسائل نہ رکھنے والے غریب مگر ہونہار طلبہ دنیا بھر میں مانی جانے والی ترکش یونیورسٹی سے جدید ٹیکنالوجیز اور اعلی پیشہ ورانہ تعلیم اپنے وسائل میں رہتے ہوئے حاصل کرسکیںگے ۔ وی سی انقرہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر تینار التونوک ٹیسن نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان اور ترکی کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے اور باہمی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کا باعث بنے گا ۔ اس سے وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ روزگارکے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا اور غربت و بے روزگاری کا خاتمہ کرنے میں بہت مدد ملے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی محرومیوں کو دور کرنے میں باہمی تعاون کو فروغ دے رہے ہیں ۔