یوم آزادی پرپاکستانیوںکی جذبہ حب الوطنی کی انوکھی مثال کرونا کے باوجود 25 ارب کی خریداری کا ریکارڈ قائم کردیا

15  اگست‬‮  2020

کراچی( این این آئی) یوم آزادی پرپاکستانیوں نے جذبہ حب الوطنی کی انوکھی مثال قائم کردی، کرونا سے متاثرہ معیشت عوام کے دلوں سے ملک کی محبت کا جوش کم نہ کرسکی، کراچی کے شہریوں نے ملک کے 73ویں یومِ آزادی پر 25 ارب روپے کی خریداری کا ریکارڈ قائم کردیا، لائن آف کنٹرول پر جارحیت اور کشمیری مسلمانوں کے خلاف بڑھتے بھارتی مظالم سے پاکستانی عوام میں وطن کی محبت کا جوش و خروش کئی گنا بڑھ گیا۔

پاکستان کا بچہ بچہ حب الوطنی سے سرشار اور جشن آزادی کی بہار لوٹنے میں مگن رہا، تاجروں اور عوام نے بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرکے بھارتی حکومت کے منفی رویئے سے شدید نفرت کا اظہار کیا، آ ل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے یومِ آزادی پر عوام کے جوش و خروش اور جذبہِ حب الوطنی کو بیمثال اور لازوال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں نے وطن، قوم، افواجِ پاکستان، آئی ایس آئی اور رینجرز سے، عقیدت،محبت اور اظہارِ یکجہتی کی نئی تاریخ رقم کردی ہے، بیشتر نوجوانوں نے عید پر نیا سوٹ سلوانے کے بجائے ملک سے اظہار یکجہتی کے طور پر سبز ہلالی پرچم کی ٹی شرٹس اور ٹرائوزر زیب تن کیا، عتیق میر نے کہا کہ 14اگست سے قبل ہی یوم آزادی کی تقریبات اور جشن کی گہما گہمی شروع ہوچکی تھی، شہرِ قائد قومی پرچموں، برقی قمقموں، رنگین جھالروں اور جھنڈیوں سے جگمگاتا رہا، شہر میں ہر جانب قومی اور ملیّ نغموں کی گونج سنائی دیتی رہی، رواں سال عوام میں جشنِ آزادی کا روائتی جوش وخروش اور ولولہ ماضی کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ نظر آیا، جشن آزادی پر سیر و تفریح کیلئے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صرف ایک ماہ میں تین لاکھ موٹرسائیکلوں کی فروخت کا ریکارڈ اور بھاری مقدار میں پیٹرولیم مصنوعات فروخت ہوئیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ یہ بات انتہائی خوش آئیند ہے کہ قوم کا ملک اور فوج سے عشق جنون کی حد تک بڑھ رہا ہے جو کہ دشنمنانِ پاکستان کو کھلا پیغام ہے کہ جس ملک کا بچہ بچہ مجاہد ہو اسے تر نوالہ سمجھنے کی غلطی نہ کرے، انھوں نے کہا کہ 73ویں یومِ آزادی پر مارکیٹوں میں سجاوٹ، کیک کاٹنے ، پرچم کشائی اور آتشبازی کی لاتعداد تقاریب منعقد کی گئیں جن کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی، گلی گلی قومی پرچموں کی فروخت کے اسٹالز لگائے گئے، جشن آزادی پر مقامی بازار چین سے درآمد شدہ اور پاکستانی سامان کی بہت بڑی مارکیٹ میں تبدیل ہوگیا۔

جس میں 70فیصد درآمدی اور30فیصد مقامی سامان کا حصہ رہا، بازاروں میں جھنڈے، ٹی شرٹس، بیجز، کیپس، غبارے، چوڑیاں، ماسک، جھنڈیاں، کانوں کے بندے، بنیانیں، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کے سبز ہلالی ریڈی میڈ گارمنٹس، دوپٹے، ملّی نغموں کی سی ڈیز، آتشبازی کا سامان، فیس پینٹنگ ، بچوں کی عینکیں، کڑے اور دیگر اشیاء کی بھرپور خریداری کی گئی، آزادی کی خوشی میں رواں سال بھی ملّی نغموں پر مشتمل موسیقی کے پروگرام اور قومی پرچم لہرانے کی ہزاروںتقریبات منعقد کی گئیں،بسوں، رکشوں، ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر جھنڈے لہرائے گئے ،بیشتر مقامات پر دعوتوں کا اہتمام، مٹھائی تقسیم اور آزادی کی سالگرہ کے کیک بھی کاٹے گئے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…