روزگار سکیم کے تحت مختلف بینکوں کی طرف سے 125.9 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری

13  اگست‬‮  2020

اسلام آباد ( آن لائن )سٹیٹ بینک آف پاکستان کی روزگار سکیم کے تحت مختلف بینکوں نے 125.9 ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی ہے جس سے 12 لاکھ سے زیادہ کارکنوں کو تنخواہیں ادا کی جا سکیں گی۔ سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق روزگار سکیم کا مقصد صنعتی و کاروباری اداروں میں کام کرنے والے کارکنوں کو کووڈ۔19 کے منفی اثرات سے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کے روزگار کو محفوظ بنا کر بے روزگاری سے بچانا ہے۔

ایس بی پی کے مطابق 10 جولائی 2020 تک مختلف بینکوں کی جانب سے 2068 اداروں کی جانب سے روزگار سکیم کے تحت قرضہ کے حصول کی درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور منظور کئے گئے قرضہ جات کی کل مالیت 125.9 ارب روپے ہے جس سے ان اداروں کے 12 لاکھ سے زیادہ کارکنوں کو تنخوہیں ادا کی جائیں گی۔روزگار سکیم کے آغاز کے بعد بڑی تعداد میں کاروباری و صنعتی اداروں نے قرضہ حاصل کرنے کے لئے اپلائی کیا تھا اور سٹیٹ بینک کی کاوشوں سے قرضوں کی فراہمی کے عمل میں تیزی لائی گئی۔آغاز میں قرض منظوری کا عمل سست تھا اور اپریل 2020 کے اختتام تک صرف 18 فیصد درخواستوں کی منظوری دی جا سکی تھی تاہم ایس بی پی کے اقدامات سے 10 جولائی 2020 تک روزگار سکیم کے تحت قرض حاصل کرنے کی کل درخواستوں کے 76 فیصد کے مساوی درخواستوں کی منظوری ہو چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق منظور کئے گئے مجموعی قرضوں میں سے 31 ارب روپے کے قرضہ جات 1449 ایس ایم ایز اور چھوٹے کاروباری اداروں کو فراہم کئے جا رہے ہیں جس سے 2 لاکھ 80 ہزار 437 کارکنوں کے روزگار کو تحفظ حاصل ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق جے ایس بینک، حبیب بینک، بینک الحبیب، بینک الفلاح اور عسکری بینک روزگار سکیم کے تحت قرضوں کی فراہمی اور درخواستوں کی منظوری کے حوالہ سے سب سے نمایاں ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…