کورونا کی عالمی وبا کے باوجود پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

11  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (آن لائن) آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ایک ایسے وقت میں جبکہ دنیا بھر میں تجارت کو سخت مشکلات کا سامنا تھا اور لاک ڈائون کی وجہ سے اشیاء کی بروقت ترسیل ممکن نہ تھی، پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن نے کورونا سے پیدا ہونے والے چیلنجز کو امکانات میں بدلنے کے لیے خصوصی حکمت عملی اختیار کی جس میں وفاقی حکومت نے قدم قدم پر

ایکسپورٹرز کا ساتھ دیا اور ایکسپورٹ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے بروقت اقدامات اٹھائے گئے۔ پاکستان نے فضائی راستے سے ایکسپورٹ مشکل ہونے کے سبب زمینی اور سمندر کے راستے سے ایکسپورٹ کی حکمت عملی اختیارکی ، افغانستان اور ایران کی منڈیوں پر توجہ دی گئی اور وفاقی حکومت نے بھی پی ایف وی اے کی نشاندہی پر فوری طور پر افغانستان اور ایران کے ساتھ ایکسپورٹ کے مسائل حل کیے جس سے ایکسپورٹ کو فائدہ ہوا۔پاکستان نے گزشتہ سیزن نہ صرف کینو کی ایکسپورٹ کے امکانات سے فائدہ اٹھایا کورونا کی وبا سر اٹھا رہی تھی تو دنیا میں وٹامن والے پھلوں اور سبزیوں کی ضرورت تھی لیکن لاجسٹک کے مسائل درپیش تھے۔ پاکستان نے کینو کے علاوہ پیاز اور آلو کی ایکسپورٹ میں اضافہ کیا اور کورونا کے عروج کے دوران دنیا میں پاکستان کے خوش ذائقہ اور غذائیت سے بھرپور آم ایکسپورٹ کیے۔ پی ایف وی اے کی کاوشوں سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے اپنا فریٹ کم کیا جس سے ایکسپورٹرز کو خلیجی ریاستوں اور متحدہ عرب امارات کی منڈیوں میں درپیش مسابقت کو آسان بنانے کا موقع ملا اسی طرح بھارت کی جانب سے پیاز کی ایکسپورٹ بند کیے جانے اور پاکستان میں وفاقی حکومت کو پیاز کی ایکسپورٹ کھولنے کے لیے قائل کرکے پی ایف وی اے نے ایکسپورٹ میں اضافے کی راہ ہموار کی اور مقامی مارکیٹ میں بھی آلو اور پیاز کی قیمت میں استحکام رہا جس کی

وجہ سے فارمرز کو بھی فائدہ پہنچا۔ پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کا تسلسل نہ صرف جاری رکھا جائے گا بلکہ اس میں اضافہ کے لیے بھی اقدامات کیے جائیںگے۔ اس مقصد کے لیے پی ایف وی اے نے فارم سے شیلف اور برآمدات کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا مرتب کردہ ہارٹی کلچر ویڑن وفاقی حکومت کو پیش کردیا ہے جس کے تحت پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کے لیے قلیل مدت، وسط اور طویل مدت کے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں ان اقدامات پر عمل کرکے پاکستان آئندہ دو سال میں پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر تک بڑھا سکتا ہے جبکہ پانچ سال میں برآمدات دو ارب ڈالر اور دس سال میںچھ ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ ہارٹی کلچر ویڑن پر عمل درآمد کرکے پانچ سال میں براہ راست 18لاکھ روزگار کے مواقع مہیا کیے جاسکتے ہیں اور 10سال میں 30لاکھ افراد کو روزگار فراہم کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…