جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

اقربا پروری ، سیاسی تقرریاں،سوئی سدرن گیس کمپنی خسارے میں چلنے والا ادارہ بن گیا

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)اقربا پروری اور سیاسی بنیادوں پر اعلی افسران کی تقرریوں کے نتیجے میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ بھی خسارے میں چلنے والا ادارہ بن گیا ہے اور اس کا حال بھی پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز جیسا ہونے والا ہے۔ایڈہاک انتظامیہ گیس کی چوری اور نقصانات پر قابو پانے میں ناکامی کی وجہ سے قومی خزانہ کو سالانہ 35 ارب روپے کے نقصان کا باعث بن رہی ہے۔

اس ضمن میںذرائع نے بتایا کہ ایڈہاک انتظامیہ کی وجہ سے نہ صرف اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور سندھ کو گیس کی فراہمی میں طویل تعطل کا سامنا ہے بلکہ کمپنی انتظامیہ ملک کو مہنگی ایل این جی کی طرف دھکیل رہی ہے اور باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین سے اربوں روپے حاصل کررہی ہے۔اس وقت ایس ایس جی سی ایل کی یومیہ سپلائی 1200 ملین کیوبک فٹ ہے، اس میں سے چوری کے باعث 200 ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ سسٹم سے غائب ہورہی ہے اور نقصانات 17.5 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ ایک اعلی افسر کے مطابق ایک فیصد نقصان کا مطلب ہے آمدنی میں 2 ارب روپے کی کمی، 2019-20 میں گیس چوری کی وجہ سے قومی خزانے کو 35 ارب روپے کا نقصان ہوا۔اس نقصان میں سے 6.3 ارب وگرا نے ان ایماندار صارفین سے وصول کیے جو باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں۔ یعنی گیس چوری کی سزا باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین کو دی گئی۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی کی انتظامیہ اتنی زیادہ تنخواہیوں کیوں لے رہی ہے اگر وہ گیس چوری اور لیکیج(یو ایف سی)پر قابو نہیں پاسکتی۔2020-21میں ملک کو یومیہ 67476 ملین مکعب فٹ گیس چوری اور لیکیج کی صورت میں نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں گیس کی طلب مجموعی گیس سپلائی کا 6 فیصد سے زیادہ نہیں مگر ایس ایس جی سی ایل یہ غلط فہمی پیدا کررہی ہے کہ تمام نقصان بلوچستان میں ہورہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کمپنی کے سربراہ کی تقرری کے لیے تین مہینے کی ڈیڈ لائن دی تھی مگر ہنوز منیجنگ ڈائریکٹر کا تقرر عمل میں نہیں لایاجاسکاہے۔2016 سے منیجنگ ڈائریکٹر شپ تین منیجنگ ڈائریکٹرز کے درمیان میوزیکل چیئرز کا کھیل بنی ہوئی ہے۔جن میں موجودہ ایم ڈی امین راجپوت بھی شامل ہیں۔ مستقل ایم ڈی نہ ہونے سے کمپنی میں انتظامی مسائل پائے جاتے ہیں اور گیس چوری اور لیکیج کے نقصانات 18 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…