ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

اقربا پروری ، سیاسی تقرریاں،سوئی سدرن گیس کمپنی خسارے میں چلنے والا ادارہ بن گیا

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)اقربا پروری اور سیاسی بنیادوں پر اعلی افسران کی تقرریوں کے نتیجے میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ بھی خسارے میں چلنے والا ادارہ بن گیا ہے اور اس کا حال بھی پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز جیسا ہونے والا ہے۔ایڈہاک انتظامیہ گیس کی چوری اور نقصانات پر قابو پانے میں ناکامی کی وجہ سے قومی خزانہ کو سالانہ 35 ارب روپے کے نقصان کا باعث بن رہی ہے۔

اس ضمن میںذرائع نے بتایا کہ ایڈہاک انتظامیہ کی وجہ سے نہ صرف اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور سندھ کو گیس کی فراہمی میں طویل تعطل کا سامنا ہے بلکہ کمپنی انتظامیہ ملک کو مہنگی ایل این جی کی طرف دھکیل رہی ہے اور باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین سے اربوں روپے حاصل کررہی ہے۔اس وقت ایس ایس جی سی ایل کی یومیہ سپلائی 1200 ملین کیوبک فٹ ہے، اس میں سے چوری کے باعث 200 ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ سسٹم سے غائب ہورہی ہے اور نقصانات 17.5 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ ایک اعلی افسر کے مطابق ایک فیصد نقصان کا مطلب ہے آمدنی میں 2 ارب روپے کی کمی، 2019-20 میں گیس چوری کی وجہ سے قومی خزانے کو 35 ارب روپے کا نقصان ہوا۔اس نقصان میں سے 6.3 ارب وگرا نے ان ایماندار صارفین سے وصول کیے جو باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں۔ یعنی گیس چوری کی سزا باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین کو دی گئی۔ سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی کی انتظامیہ اتنی زیادہ تنخواہیوں کیوں لے رہی ہے اگر وہ گیس چوری اور لیکیج(یو ایف سی)پر قابو نہیں پاسکتی۔2020-21میں ملک کو یومیہ 67476 ملین مکعب فٹ گیس چوری اور لیکیج کی صورت میں نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں گیس کی طلب مجموعی گیس سپلائی کا 6 فیصد سے زیادہ نہیں مگر ایس ایس جی سی ایل یہ غلط فہمی پیدا کررہی ہے کہ تمام نقصان بلوچستان میں ہورہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کمپنی کے سربراہ کی تقرری کے لیے تین مہینے کی ڈیڈ لائن دی تھی مگر ہنوز منیجنگ ڈائریکٹر کا تقرر عمل میں نہیں لایاجاسکاہے۔2016 سے منیجنگ ڈائریکٹر شپ تین منیجنگ ڈائریکٹرز کے درمیان میوزیکل چیئرز کا کھیل بنی ہوئی ہے۔جن میں موجودہ ایم ڈی امین راجپوت بھی شامل ہیں۔ مستقل ایم ڈی نہ ہونے سے کمپنی میں انتظامی مسائل پائے جاتے ہیں اور گیس چوری اور لیکیج کے نقصانات 18 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…