ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ایک ہی دن میں مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ روپے کااضافہ، اسمبلرز کی طرح مقامی ڈیلرز کو بھی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے،وفاقی وزیر حماد اظہر سے مطالبہ

datetime 17  اپریل‬‮  2020 |

اسلام آباد(آن لائن)آل پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ہمارا ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ ہے کہ مقامی ڈیلرز کو استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے،جیسا کہ اسمبلرز کو اجازت ہے،ایسا نہیں ہے کہ اس کیلئے کوئی نئی پالیسی بنانا ہوگی،مقامی اسمبلرز حکومتی پالیسیوں کا غلط استعمال کررہے ہیں،صر ف آج کے دن مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ سے پانچ لاکھ روپے کااضافہ کردیا گیاہے جو کہ صارفین کے ساتھ زیادتی ہے۔

یہ بات آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار حماد اظہر کے نام لکھے گئے ایک خط میںکہی گئی ہے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد کے دستخط سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ آٹو موبائل انڈسٹری تین بڑے اسمبلرز کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے اور ای ڈی بی کے ساتھ ملکر پالیسیاں تیار کی جارہی ہیں،جس سے ملک کے عوام کو اپنی مرضی اور سکت کے مطابق گاڑی خریدنے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ان اسمبلرز کی جانب سے گزشتہ 25سے30سال سے ایڈوانس بکنگ اور طویل ڈیلیوری کے عمل کے چکر میں گھسیٹا جارہا ہے اور مسلسل قیمتوں میں اضافہ اور مناپلی پر مبنی مارکیٹ اقدامات کئے جارہے ہیں۔مثال کے طور پر صنعت کو 50فیصد فروخت میں نقصان کا سامنا ہے۔انڈس موٹرز کی نئی ٹویوٹا یارس گاڑی ابھی مارکیٹ میں نہیں آئی لیکن انہوں نے دو مرتبہ قیمتیں بڑھا دی ہیں۔مجموعی طور پر ان تمام اسمبلرز نے گزشتہ 2سالوں میں اپنی قیمتیں دوگنا کردی ہیں حتی کہ جب ڈالر کی شرح150روپے سے کم آچکی تھی۔30سال بعد انہوں نے ایک بھی فعال پرزہ تیار نہیں کیا اور سی کے ڈی۔ ایس کے ڈی پارٹس پر لاکھوں ڈالرز خرچ کردئیے ہیں۔ان کے نقصانات خود ساختہ ہیں اور اس کا مقصد حکومت پر ٹیکسوں میں اضافے ،نئے پرزہ جات اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے حوالے سے دباؤ ڈالنا ہے۔گزشتہ سال سازوسامان کی سکیم پر پابندیوں کی وجہ سے 100ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم حکومت سے باربار مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ اسمبلرز کی طرح مقامی ڈیلرز کو بھی استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے۔ایسا نہیں ہے کہ اس کیلئے کوئی نئی پالیسی بنانا ہوگی۔پالیسی کو از سرنو مرتب کرنا ہوگا اور تمام پاکستانی بزنس مین اور عوام کو اپنا روزگار کمانے کے برابری کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے تاکہ وہ اچھی کوالٹی اور پہنچ میں گاڑیاں خرید سکیں۔مقامی گاڑیوں کی کوالٹی اور حفاظتی معیار سب کے سامنے ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں ملاقات کا موقع دیا جائے تاکہ مقامی اسمبلرز کی جانب سے حکومتی پالیسیوں کے غلط استعمال کی روک تھام میں آپ کو تجاویز اور معاونت فراہم کی جاسکے اور استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دی جائے۔اس حوالے سے ان کے غلط اقدامات کو روکنا ہی واحد راستہ ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…