اسلام آباد( آن لائن )پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک مرتبہ پھر مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جس کے باعث کاروبار کو ایک مرتبہ پھر معطل کردیا گیا۔ کاروباری دن کا آغاز ہوا تو گزشتہ کئی روز سے جاری منفی رجحان برقرار رہا اور مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں کافی کمی دیکھی گئی۔
دن کے شروع میں ہی کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 826 پوائنٹس یعنی 5.96 پوائنٹس گرکر 28 ہزار 840 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 987 پوائنٹس یعنی 6.85 فیصد کم ہوگیا، جس کے بعد کاروبار کو عارضی طور پر 45 منٹ کے لیے روک دیا گیا۔واضح رہے کہ یہ 3 ہفتوں میں 7ویں مرتبہ ہے کہ کاروبار کو شدید مندی کے باعث روکنا پڑا۔اس سے قبل گزشتہ ہفتے 3 مرتبہ جبکہ اس سے قبل گزرنے والے ہفتے میں بھی 3 مرتبہ کاروبار کو روکنا پڑا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں پچھلے ہفتے کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ گزرنے والا ہفتہ اسٹاک مارکیٹ کے لیے ڈرانا خواب تھا جس میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 5 ہزار 393 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی اور تاریخ کی سب سے شدید مندی کو ظاہر کیا۔گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوران 15 فیصد کمی آئی جو دسمبر 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد شرح کے لحاظ سے سب سے بڑی کمی تھی۔پاکستانی مارکیٹ تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے متاثر ہورہی جہاں کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا وہیں سرمایہ کار بھی مارکیٹ سے اپنا پیسہ نکال کر محفوظ جگہ منتقل کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ سرمایہ کار انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں لاک ڈان اور اہم شہروں میں دفاتر بند ہونے سے صنعتی و معاشی اثرات مرتب ہونے سے متعلق تشویش تھی۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے جہاں عالمی اسٹاک مارکیٹ پر اثرات پڑے وہیں پاکستان میں بھی اس عالمی وبا کے آنے کیبعد سے مارکیٹ بدترین صورتحال سے دوچار ہے۔گزشتہ 3 ہفتوں میں مارکیٹ میں تقریبا ہر روز ہی مندی نظر آئی اور اب ملک کے مختلف صوبوں خاص طور پر سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مکمل لاک ڈان کے اثرات مارکیٹ پر پڑتے نظر آرہے ہیں۔