اسلام آباد (این این آئی)جاپان اور پاکستان کے مابین پہلی بار ہنرمند افرادی قوت کے حصول کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے گئے۔ منگل کو سیکرٹری وزارت اووسیز پاکستانیز عامر حسن اور جاپان کے سفیر متسوڈا کنیوری نے یادداشت پر دستخط کئے ،وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور چابان کے صدارتی مشیر اووسیز بھی تقریب میں شریک ہوئے ۔ جاپانی سفیر ماستو ڈاکنیوری نے کہاکہ
جاپان کو مین پاور اور لیبر کی کمی کا سامنا ہے، اس مفاہمت کی یادداشت سے پاکستان اور جاپان کے درمیان تعاون کے نئے دورازے کھلیں گے۔جاپانی سفیر نے کہاکہ نئے فریم ورک کے تحت عوامی رابطوں کو فروغ ملے گا، جاپان پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے دلچسپی رکھتا ہے، جاپان میں پاکستانیوں کیلئے نوکریوں کے بے شمار مواقع ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جاپان کی آبادی کم ہو رہی ہے، جاپان کو مین پاور کی ضرورت ہے، پاکستان کی 65 فیصد آبادی پینتیس سال سے کم ہے۔ انہوںنے کہاکہ چودہ شعبوں میں پاکستان کا لیبر استعمال ہو گا،یہ پاکستانیوں کیلئے بہت اچھا موقع ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگلے تین سال میں جاپان کو تین لاکھ ہنر مند کی ضرورت پڑے گی،جاپان کو ٹوارزم کے شعبے میں سرمایہ کیلئے بھی آمادہ کریں گے،پاکستان اور جاپان کے تعلقات کے تعلقات ستر سال پرانے ہیں،اسی سے زائد کمپنیز پاکستان میں کام کررہی ہیں ،جاپان پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے،پاکستانی ہنر مند لیبر جاپان کی ترقی میں کردار ادا کرے گی۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق پاکستانی جاپان میں 14 مختلف شعبوں میں کام کر سکیں گے۔ جاپان میں کام کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے سکیللڈ ویزہ کیٹیگری متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ۔متن کے مطابق اسکلڈ ویزہ کے حصول کے لیے بنیادی جاپانی زبان کا علم لازمی ہوگا۔ متن کے مطابق جاپانی زبان کے تین سے چھ ماہ دورانیہ کے کورس کروائے جائیں گے۔ یادداشت کے مطابق جاپان پاکستان میں لینگویج یونیورسٹی کے ساتھ ایک نیٹ ورک تیار کرے گا۔