کراچی (این این آئی) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر داروخان اچکزئی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق ،مزدوروں کے حقوق ،ماحولیات اور گورننس سے متعلق بنیادی بین الاقوامی کنو نشنز پر عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں جو کہ جی ایس پی پلس کے تسلسل کیلئے بہت ضروری ہے، صدر ایف پی سی سی آئی نے جی ایس پی پلس کی اہمیت کو اُجاگر کر تے ہوئے
کہاکہ پاکستان جی ایس پی پلس کا بڑا Beneficiary ملک ہے اورEU امریکہ کے بعدپاکستان کا دوسرا بڑا تجا رتی شراکت دار ہے اورEUکے ساتھ پاکستان کی تجارت کا توازن بھی مثبت ہے۔ انجینئر داروخان اچکزئی نے کہاکہ جی ایس پی پلس پاکستان کی20فیصد مصنوعات کو زیرو ڈیوٹی اور70فیصد مصنوعات کو تر جیحی بنیادوں پر برآمدات کرنے کی اجازت دیتا ہے اور توقع کی جا رہی تھی کہ اس سے پاکستان کی برآمدات ہرسال20فیصد کے حساب سے یو رپی یونین کو بڑھے گی۔ یو رپی یو نین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کی سہولت جنوری 2014سے دی تھی جب پاکستان کی یو رپی یو نین کو برآمدات 6.2ارب ڈالر تھی جو کہ اس وقت بڑھ کر7.9ارب ڈالر ہو گئی ہیں لیکن برآمدات میں اضافہ صرف ٹیکسٹائل اورClothingمیں ہوا ہے جبکہ دوسری مصنوعات جیساکہ کارپٹ ،فا رما سیو ٹیکل ،آئرن ،اسٹیل ،فروٹ ،آئل کے بیج ،کاپر،پلاسٹک اور شو گر کی یو رپی یونین کو برآمدات کم ہوئی ہیں۔پاکستان کی یو رپی یونین کو 82فیصد برآمدات ٹیکسٹائل اور Clothingپر مشتمل ہیں جنھیں بنگلہ دیش اور سری لنکا سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے برآمدات میں تنوع اورValue Additionخا ص طور پر کارپٹ ،لیدر ،فرنیچر،پلاسٹک،کھیلوں کے سامان اورزرعی اجناس میں اضا فے پر زور دیا تاکہ جی ایس پی پلس سے مکمل طور پر فائدہ اٹھا یا جا سکے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے یو
رپی یو نین کی تشخیصی رپورٹ 2016کا حوالہ بھی دیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ک یو رپی یو نین کو برآمدات کا زیا دہ انحصار صرف ایک ہی مصنوعات پر ہے جو کہ Risky صورتحال کی نشاند ہی کر تی ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے پاکستان اور یو رپی یونین کے درمیان دستخط ہونے والےStrategic Engagement
Plan کو سراہا جس سے روابط ،نقل مکانی، نقل وحرکت ،ما حولیاتی تبدیلی ،توانائی ،تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات کو وسعت دی جائے گی ،انہوں نے زور دیاکہ یو رپی یو نین کو چا ہیے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرے کیونکہ پاکستان نے کا روبار کرنے میں آسانی پیدا کی ہے اور کئی اصلاحات کی ہیں۔