لاہور(این این آئی )ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستانی سرمایہ کاری کے فروغ کے بغیر مقامی کاروباراور تجارت ترقی نہیں کر سکتی اس لئے سب سے پہلے خوف و ہراس کے سائے دور کئے جائیں ،پاکستان میں ایسا سرمایہ کاربھی ہیں جو جھنجٹ سے بچنے کیلئے متوازن شرائط کے ساتھ دوسرے کوکاروبار کیلئے رقم فراہم کرتے ہیں لیکن اداروں کی مہم جوئی کی
وجہ سے ان لوگوںنے سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا ہے جس کے مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں،صرف کرپشن پر قابو پانا ہی سب کچھ نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ عام آدمی کو ریلیف فراہم کر کے اس کے لیے آسانیاں پیدا کرنا بھی ضروری ہے جس میں موجودہ حکومت بظاہر ناکام نظر آتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر بیروزگاری اس طرح پھیلتی رہی ، کارخانے بند ہوتے رہے اور سرمایہ دار یونہی ہجرت کرتے رہے تو پھر معاشی حالات کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔ انہوںنے کہا کہا کہ مقامی کاروبار کی ترقی میں مقامی سرمایہ کاروں کا کلیدی کردار ہے لیکن یہ طبقہ اس وقت شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہو کر سرمائے کو منجمد کر کے بیٹھ گیا ہے جس سے ہمارے مقامی کاروبار میں مندی کا رجحان ہے ۔ہمیں اپنے سرمایہ کاروںکا اعتماد بحال کرنے کے لئے بھی اقدامات کرنا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو وہ ریلیف فراہم کرنے میں یکسر ناکام رہی ہے جس کی عوام کوامید دلائی گئی تھی ۔ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی کر کے کارخانوں، فیکٹریوں اور چھوٹے کاروباری حضرات کوبھی ریلیف دیا جائے۔ چھوٹے کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کر کے سبزیاں اگانے کی ترغیب دی جائے تاکہ ہم اشیائے ضروریہ کی پیداوار میں خود کفیل ہو کر عوام کو سستے داموں فراہم کر سکیں۔