کراچی(این این آئی) پی ٹی آئی حکومت کے پہلے مالی سال اسٹیٹ بینک بھی خسارے میں چلاگیا۔ اسٹیٹ بینک کومجموعی طورپرایک ارب روپے سے زائدکا خسارہ ہوا۔ مالی سال 2018 میں اسٹیٹ بینک کو176ارب روپے منافع ہوا تھا۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کوگزشتہ مالی سال میں
مجموعی طورپرایک ارب4کروڑ33لاکھ روپے کا خسارہ ہوا۔ بینک کی ویب سائٹ پردستیاب ریکارڈکے مطابق بینک کوماضی میں کبھی خسارے کاسامنانہیں کرناپڑا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بینک کی سودی آمدنی87فیصدکے اضافے سے546ارب19کروڑروپے تک پہنچ گئی۔ روپے کی بے قدری کے باعث بینک کو506ارب13کروڑروپے کانقصان ہوا۔ نئے نوٹ اورانعامی بانڈزکی چھپائی پر11ارب42کروڑروپے خرچ ہوئے۔ مجموعی اخراجات5فیصداضافے سے50ارب47کروڑروپے تک پہنچ گئے۔مالی سال 2018 میں اسٹیٹ بینک کوروپے کی قدرمیں اتارچڑھاؤسے72ارب روپے کے نقصان کے باوجودمجموعی طورپر175ارب67کروڑ روپے کامنافع ہواتھا۔مسلم لیگ(ن) کے 5سال کے دوران اسٹیٹ بینک کواوسطاًسالانہ282ارب روپے کامنافع ہوا جبکہ پیپلزپارٹی کے5 سالوں میں اوسطاسالانہ منافع199ارب روپے رہا۔ پی ٹی آئی حکومت کے پہلے مالی سال اسٹیٹ بینک بھی خسارے میں چلاگیا۔ اسٹیٹ بینک کومجموعی طورپرایک ارب روپے سے زائدکا خسارہ ہوا۔ مالی سال 2018 میں اسٹیٹ بینک کو176ارب روپے منافع ہوا تھا۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کوگزشتہ مالی سال میں مجموعی طورپرایک ارب4کروڑ33لاکھ روپے کا خسارہ ہوا۔