حکومت تاجر برادری کی کی پیش کردہ تجاویز کو ملک کی معاشی و تجارتی پالیسی سازی میں شامل کرے ، لاہورچیمبر

8  اکتوبر‬‮  2019

لاہور(این این آئی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ، سینئر نائب صدر علی حسام اصغر اورنائب صدر میاں زاہد جاوید احمد نے حکومت پر زور دیا ہے کہ تاجر برادری کی اہمیت کا احساس کرتے ہوئے ان کی پیش کردہ تجاویز کو ملک کی معاشی و تجارتی پالیسی سازی میں شامل کرے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار غلام سرور ملک کی سربراہی میں کاٹیج انڈسٹری کے وفد ،عثمان خالد کی سربراہی میں

پروگریسو گروپ، زبیر انصاری کی سربراہی میں اچھر ہ مارکیٹ کے وفد اور چودھری نواز کی سربراہی میں سپر مارکیٹ ڈسٹری بیوٹرز کے وفود سے لاہور چیمبر میں ملاقاتوں کے موقع پر کیا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرری ہے کیونکہ یہ نہ صرف لوگوں کیلئے روزگار بلکہ مینوفیکچرنگ کے شعبے کے فروغ کا بھی ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ کاٹیج انڈسٹری کو خاص اہمیت سے اور دیہی علاقوں میں اس کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے اس سے وہاں غربت کا خاتمہ اورشہری علاقوں کی طرف ہجرت کے رجحان میں کمی آئے گی۔ انہوں نے چائنہ، کوریااور امریکہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں چھوٹے کاروباروںکو بڑے پیمانے پر کام کرنے والے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے مساوی اہمیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر وسائل رکھنے کے باوجود ملک میں معاشی تنزلی ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک حکومت اپنی پالیسیوں اور وسائل میں کاٹیج انڈسٹری کو شامل نہیں کر لیتی اس وقت تک ملک کی معاشی بحالی محض خواب ہی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی زونز کی طرح اعلیٰ سہولیات سے آراستہ کاٹیج سٹی کا جلد قیام حکومت کے معاشی ایجنڈے کا حصہ ہونا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کاروباری برادری ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، مختلف ٹیکسز سے متعلق اقدامات نے تاجر برادری کے تحفظات دور کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ مشکل ٹیکس نظام اور بار بار ٹیکسز کی ادائیگیوں نے کاروباری برادری کو احتجاج پر مجبور کیا ہے،جو معیشت کیلئے اچھی علامت نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تاجر برادری کو اعتماد میں لے اور ان کے تحفظات کو فوری

طور پر دور کرے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مل کر ٹیکس نظام میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے بوجھل نظام سے چھٹکارا پایا جائے ،کیونکہ موجودہ نظام ملک کی معاشی و تجارتی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوت کا باعث بن رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…