اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایف بی آر کے ممبر نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو چینی کی قیمت کو قابو کرنا چاہیے تھا ۔چینی کی قیمت 50 روپے سے 72 روپےپہنچنا سمجھ میں نہیں آتی حالانکہ شوگر ملز کے پاس مارچ تک کا اسٹاک پڑا ہو تھا ۔ ملک میں پانچ اشیاء کی قیمتیں بڑھ جانے سے مہنگائی آتی ہے ، گھی ، شوگر ، پیٹرول ، چائے
اور سگریٹ پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ۔ ٹیکس بڑھنے سے چینی کی قیمت میں 3 روپے 62 پیسے اضافہجبکہگھی پر 50 پیسے فی کلو کا ٹیکس لگایا گیا۔نجی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی عائشہ غوث پاشا کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی خزانہ کے اجلا س میں چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی نے آگاہ کیا کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ قیمتوں کے تعین پر بات کی جارہی ہے ۔