لاہور( این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے حکومت کی جانب سے تاجروں کے مطالبات اور مسائل کو نظر انداز کرنے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے جلد حکمت عملی مرتب کی جائے گی ،تمام مارکیٹوں میں ہر طرح کا کاروبار تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے جس سے بیروزگاری کا سیلاب سونامی کی صورت اختیار کر جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے
اپنے دفتر میں تاجر رہنمائوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اشرف بھٹی نے کہا کہ بہت جلد لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب باڈی سے ملاقات کر کے انہیں ٹیکسز سمیت دیگر دیرینہ مسائل سے آگاہ کریں گے اور قوی امید ہے کہ ہماری آوازکو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوںنے کہا کہ متعلقہ وزراء اور اداروں کے سربراہان کی جانب سے تاجرتنظیموں سے کسی طرح کی مشاورت نہیں کی جاتی جو لمحہ فکریہ ہے ۔ تاجر طبقہ نہ ٹیکسز کی صورت میںنہ صرف معیشت میں اپنا کلیدی کردارادا کر رہا ہے بلکہ ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں افراد کو روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ ہے لیکن حکومت کا تاجر برادری سے رویہ قابل مذمت ہے ۔ اشرف بھٹی نے مزید کہا کہ تاجر معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے حق میں ہیں اور اس کیلئے حکومت کی معاونت بھی کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن سرکاری افسران کے رویے کی وجہ سے ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک احتجاج اور ہڑتالوںکامتحمل نہیں ہو سکتا اس لئے حکومت مشاورت کاعمل شروع کر کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دے ۔