کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی اچھی کوالٹی کی روئی کی خریداری میں دلچسپی اور پھٹی کی رسد میں اضافہ کے باعث روئی کے بھا ئومیں اضافہ کا رجحان برقرار رہا اچھی کوالٹی کی روئی کے بھائو میں فی من 400 تا 500 روپے کا نمایاں اضافہ ہوا جبکہ کاروباری حجم بھی بڑھ گیا کپاس کے بھائومیں نمایاں اضافہ کی ایک بڑی وجہ روئی کے پیداواری
رپورٹ میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کی پیداوار میں کپاس کی پونے سات لاکھ گانٹھیں تقریبا 26.41 فیصد کم واقع ہوئی پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 15 ستمبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کئے جسکے مطابق اس عرصے میں روئی کی پیداوار 18 لاکھ 52 ہزار گانٹھوں کی ہے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران روئی کی پیداوار 25 لاکھ 17 ہزار گانٹھوں کی تھی۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھائو کوالٹی کے حساب سے فی من 7800 تا 8700 روپے جبکہ پھٹی کا بھا فی 40 کلو 3300 تا 3850 روپے جبکہ بنولہ اور کھل کے بھائو میں بھی نسبتا اضافہ رہا۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھائو فی من8450 تا 8800 روپے رہا پھٹی کا بھائو فی 40 کلو 3500 تا 4100 روپے رہا بنولہ اور کھل کے بھائو میں اضافہ کا رجحان رہا۔ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھائو فی من 8450 تا 8700 روپے رہا۔ پھٹی کا بھائو3800 تا 4300 روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 350 روپے کے اضافہ کے ساتھ اسپاٹ ریٹ فی من 8550 روپے کے بھائو پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ کپاس کی پیداوار میں 26.41 فیصد نمایاں کمی کی رپورٹ کے بعد ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی گھبراہٹ بھری خریداری شروع کرنے کے سبب روئی کے بھائو میں اضافہ ہوگیا کاروباری ہفتہ کے شروع کے تین روز اسپاٹ ریٹ میں روزانہ فی من
150 روپے کے اضافہ کے سبب اسپاٹ ریٹ میں فی من 450 روپے اضافہ ہوگیا بعد ازاں جمعہ کے روز روئی کے بھائو میں کچھ کمی ہونے کے سبب اسپاٹ ریٹ میں 100 روپے کی کمی کی گئی۔ جنرز کی جانب سے پھٹی کی مانگ میں اضافہ کے باعث پھٹی کے بھائو میں بھی فی 40 کلو 200 تا 300 روپے کا اضافہ رہا۔نسیم عثمان نے بتایا کہ اس عرصے میں بین الاقوامی کپاس مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان رہا۔
سعودی عرب میں تیل کے ذخائر پر حملہ کی خبروں کی وجہ سے توانائی کے بھائو میں اضافہ ہونے کے خدشے کے باعث نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھائو میں فوری طور پر 2 امریکن سینٹ کا اضافہ ہوگیا تھا لیکن بعد ازاں پیٹرول کے بھائو کم ہونے کے ساتھ ساتھ نیویارک کاٹن کا بھائو بھی کم ہوگیا دوسری جانب یوایس ایڈکے جاری کردہ روئی کے ہفتہ وار برآمدی رپورٹ میں گزشتہ ہفتہ کے نسبت
14 فیصد اضافہ کے باوجود نیویارک کاٹن میں تیزی نہ آسکی اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ چین اور امریکہ کے مابین اقتصادی تنازع میں کچھ نرمی آنے کی خبروں کے باوجود چین نے امریکہ سے کئے ہوئے روئی کے درآمدی 39000 گانٹھوں کا سودا منسوخ کردیا۔ چین میں ٹیکسٹائل سیکٹر بحرانی کیفیت میں ہونے کے سبب وہاں روئی کے بھائو میں معمولی اتارچڑھا ہورہا ہے جبکہ بھارت میں بھی
ٹیکسٹائل سیکٹر بحرانی کیفیت میں ہے وہاں کئی ملیں جزوی طور پر بند ہے Weaving Processing Spinning شعبہ میں زبردست مالی بحران کے باعث 5 تا 7 لاکھ ملازم اور کاریگر بے روزگار ہونے کا خدشہ بتایاجارہا ہے جس کی وجہ سے روئی کی مانگ میں کمی ہونے کی وجہ سے روئی کے بھائو میں مندی ہے مقامی ٹیکسٹائل سیکٹر بھی تکلیف میں مبتلا ہے فیصل آباد کے لومز مالکان 20 ستمبر سے
ہرتال پر چلے گئے ہیں کہا جا رہا ہے کہ وہ FBR کی جانب سے رجسٹریشن کروانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔دریں اثنا کاٹن پر عائد کردہ 10 فیصد سیلز ٹیکس کی ادائیگی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے ایف بی آر نے وضاحتی SRO جاری کردیا۔ جنرز خریدار کو ٹیکس انوائس جاری کرے گا خریدار کا نام رجسٹریشن نمبر اور مکمل معلومات ٹیکس ریٹرن میں جمع کروائے گا۔ غیر رجسٹرڈ شدہ خریدار کو گانٹھیں فروخت کرنے
یا ایف بی آر کو مکمل معلومات نہ فراہم کرنے پر جنرز جرمانے کے ساتھ ٹیکس بھی ادا کرے گا۔علاوہ ازیں ملک میں کپاس کی کم پیداوار کے سبب ٹیکسٹائل واسپنگ ملز اپنی ضرورت پوری کرنے کی غرض سے بیرونی ممالک سے روئی کی درآمد کی تیاریاں کر رہے ہیں جس میں چند ملوں کو DTRE کی سہولیات موجود ہیں وہ ملز تو بیرون ممالک سے روئی کے درآمدی معاہدے کر رہے ہیں دیگر ملز کو
5 فیصد ٹیکس اور 10 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے جس کے سبب انہیں پریشانی پیش آرہی ہے۔ملک کے کپاس پیدا کرنے والے کئی علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بارشوں کے بعد کپاس کی فصل پر جراثیم نے حملہ کیا ہے جس میں خصوصی طور پر گلابی سنڈی زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے اس کے سدے باب میں بھی
مشکلات پیش آرہی ہیں اس کے علاوہ سفید سنڈی ملی بگ Mealy Bug وغیرہ وائرس بھی فصل کو متاثر کررہے ہیں اس صورتحال میں ملک میں کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 10 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ ہونے کی زیادہ تر لوگ توقع کررہے ہیں۔گزشتہ ہفتہ PCGA کی Executive کمیٹی کے 15 اراکین کیلئے انتخابات ہوئے کراچی اور ملتان میں جنرز نے ووٹ ڈالے انتخابات میں جنرز پینل Clean کر گیا۔