اسلام آباد(آن لائن)رواں مالی سال 2019-20ء کے ابتدائی 2 ماہ جولائی اور اگست کے دوران ملک کے تجارتی خسارہ میں 38 فیصدکی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ جولائی و اگست 2019ء کے دوران تجارتی خسارہ 3.973 ارب ڈالر تک کم ہو گیا ہے جبکہ جولائی و اگست 2018ء کے دوران
تجارتی خسارے کا حجم 6.37 ارب ڈالر رہا تھا۔ اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران ملک کے تجارتی خسارہ میں 2.397 ارب ڈالر یعنی 37.62 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) اور ادارہ شماریات پاکستان ( پی بی ایس) کے غیر حتمی اعداد وشمار کے مطابق اگست 2019ء کے دوران تجارتی خسارہ میں 42.25 فیصد کی کمی سے تجارتی خسارے کا حجم 1.848 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ اگست 2018ء کے دوران پاکستان کو 3.20 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا رہا تھا۔وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جون 2020ء تک تجارتی خسارے کو 27.47 ارب ڈالر تک کم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2018-19ء کے دوران ملک کے تجارتی خسارہ میں 15.33 فیصد کی کمی ہوئی اور تجارتی خسارہ 31.82 ارب ڈالر رہا۔ حکومت کی جانب سے غیر ضروری اور پر تعیش اشیاء کی درآمدات پر عائد پابندی کے نتیجہ میں قومی درآمدات میں نمایاں کمی کا رجحان رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جولائی اور اگست 2019ء کے دوران مجموعی قومی درآمدات میں 21.74 فیصد کی کمی سے درآمدات کا حجم 7.659 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران مجموعی قومی درآمدات کا حجم 9.787 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔