اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ٹیکس 2019 کے جاری کردہ ریٹرن فارم میں بڑے پیمانے پر خامیاں‎حیرت انگیز رپورٹ سامنے آگئی

datetime 3  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن ) ایف بی آر کی جانب سے انفرادی ٹیکس دہندگان اور ایسوسی ایشن آف پرسنز کیلیے ایک سال سے زائد عرصہ میں تیار کردہ ٹیکس 2019 کے جاری کردہ ریٹرن فارم میں بڑے پیمانے پر خامیوں، سسٹم سے منسلک نہ ہونے اور ایف بی آر کی جانب سے ویلتھ وی کنسیلئیشن اسٹیٹمنٹ کے کچھ حصے

انکم ٹیکس ریٹرن میں شامل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جسے نظر ثانی شدہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے میں پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ ہے، ان نقائص کے باعث ٹیکس دہندگان کیلیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانا مشکل ہو گئے۔ٹیکس امور کے ماہر وکلا نے خامیوں سے بھرے ٹیکس ریٹرن فارم کو درست کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ تاہم ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ریٹرن فارم قبل از وقت اپ لوڈ ہوگیا ہے البتہ اس میں جو بھی خامیاں سامنے آئیں گی وہ دور کردی جائیں گی ٹیکس ریٹرن فارم انتہائی پیچیدہ اور نقائص پر مبنی ہے اور اس میں تصحیح کئے بغیر ریٹرن فائل کرنا مشکل ہے، ریٹرن فارم پچھلا ڈیٹا نہیں اٹھارہا، یہ ٹیکس ریٹرن فارم مالی سال 2018-19 کے فنانس ایکٹ میں کی جانیوالی تبدیلیوں کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے اور فنانس ایکٹ 2018 کے ذرئیعے ٹیکس ریٹس اور ٹیکس قوانین میں کی جانیوالی ترامیم کے مطابق اس فارم میں ترامیم کی گئی ہیں تو ایف بی آرحکام ایک سال تک کیوں خاموش رہے۔اس ریٹرن فارم کا مسودہ پچھلے سال بجٹ کے لاگو کرنے کے بعد جولائی اگست میں جاری کیا جانا چاہئے تھا تاکہ سٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت میں یہ نقائص سے پاک ہوجاتا، ایف بی آر نے ویلتھ اسٹیٹمنٹس و ویلتھ ری کنسیلئیشن اسٹمنٹس کا کچھ حصہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں شامل کردیا ہے اس سے ٹیکس دہندگان اور خود ایف بی آر کیلئے مسائل پیدا ہونگے۔تنخواہ دار ملازمین کیلئے اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کی تاریخ گزر چکی ہے تاہم اس مرتبہ بھی اس میں توسیع کرنا پڑے گی، اس بارے میں جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تنخواہ دار ملازمین اور اے او پیز کیلئے یہ ریٹرن فارم متعارف کروایا گیا ہے جبکہ کمپنیوں کیلئے ابھی حتمی ریٹرن فارم جاری نہیں کیا گیا ہے، جو بھی نقائص سامنے آئیں گے وہ دور کردیئے جائیں گے۔



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…