کراچی (این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کے باوجود مندی کا تسلسل جاری کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کوبھی اتارچڑھاؤ کے بعد زبردست مندی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس 30100،30000،29900،
حکومتی مالیاتی اداروں،مقامی بروکریج ہاؤس سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی،ٹیلی کام،فوڈز،کیمیکل،سیمنٹ سمیت دیگرمنافع بخش سیکٹر کی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پر خریداری کے نتیجے میں جمعہ کو کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوااوردوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس 30315پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیاگیاتاہم پاک بھارت کشیدگی، خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور ملکی کی معاشی ناگفتہ بہ صورتحال کے سبب مقامی سرمایہ کار گروپ تذبذب کا شکار نظرآئے اور اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس کے نتیجے میں تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور کے ایس ای100انڈیکس29561پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی ریکارڈ کیاگیاتاہم ملکی کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر بڑھنے کے سبب غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی گئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں ریکوری آئی اور کے ایس ای100انڈیکس کی 29600کی حد بحال ہوگئی تاہم اتارچڑھاؤکاسلسلہ سارادن جاری رہا۔مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس486.84پوائنٹس کمی سے29672.12پوائنٹس پر بندہوا۔جمعہ کومجموعی طورپر322کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے77کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،231کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ14کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں 41ارب47کروڑ70لاکھ62ہزار525روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی،
جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر60کھرب82ارب4کروڑ28لاکھ61ہزار
جس کے حصص کی قیمت26.12روپے کمی سے496.38روپے اورسیمنزپاک کے حصص کی قیمت24.98روپے کمی سے585.01روپے ہوگئی۔جمعہ کوکے الیکٹرک لمیٹڈ کی سرگرمیاں 1کروڑ88ہزار500شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت16پیسے کمی سے3.05روپے اورورلڈکال ٹیلی کام کی سرگرمیاں 53لاکھ58ہزار500شیئرزکے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی،جس کے شیئرزکی قیمت.2پیسے کمی سے.75پیسے ہوگئی۔جمعہ کوکے ایس ای30انڈیکس319.70پوائنٹس کمی سے13931.69پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس977.18پوائنٹس کمی سے46226.30پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس150.08پوائنٹس کمی سے22007.12پوائنٹس پربندہوا۔