لاہور(این این آئی)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہاہے کہ شٹر ڈائون ہڑتال کی کامیابی کسی کی ہار یا جیت نہیں بلکہ اس کے ذریعے حکومت کو باور کرایا ہے کہ اسٹیک ہولڈر ز سے مذاکرات کر کے فیصلوں پر نظر ثانی کی جائے ، تاجر طبقے نے کبھی بھی ٹیکس دینے سے انکار نہیں کیابلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت معیشت کی ترقی میں رکاوٹ
بننے والے اقدامات کو واپس لے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف مارکیٹوں کے عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ ہم برملا اعتراف کرتے ہیں کہ موجودہ حالات میں ملک ہڑتالوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ایک دن کی ہڑتال سے معیشت کو اربوں ،کھربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے لیکن جب ہم حکومتی پالیسیوں اور ٹیکسز کے بوجھ کی وجہ سے کاروبار کرنے کے قابل نہیں رہیں گے تو پھر ہمارے پاس سوائے شٹر گرانے کے کوئی چارہ باقی نہیں رہ جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ 13جولائی کی کامیاب ہڑتال سے ثابت ہو گیا ہے کہ ملک بھر کے تاجر متحد ہیں اس لئے حکومت فی الفور مذاکرات کا راستہ اپنائے اور ہمارے تحفظات کو دور کیا جائے ۔ انہوںنے تجویز دی کہ حکومت تمام تاجر تنظیموںکو اکٹھے مدعو کر کے ان کے تحفظات سے آگاہی حاصل کرے اور ان سے مذاکرات کرنے کے بعد تحریری معاہدہ کیا جائے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ حکومت ہمارے تحفظات کو سن کر ایسا فیصلہ کرے گی جس سے مجموعی طو رپر سب کا فائدہ ہوگا اور کسی کے مفادا ت کو نقصان نہیں پہنچے گا۔