لاہور(این این آئی ) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ اور کے سی سی آئی کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ ٹیکس ادائیگی کے نظام کو سادہ بنائے بغیر وصولی میں انقلابی اضافہ ممکن نہیں ، آڈٹ کا پیچیدہ نظام بھی مشکلات پیدا کر رہا ہے ،آٹا،میدہ، فائن اور چوکر پر 17فیصد سیلز ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو مہنگائی مزید بڑھے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کی لئے آنے والے صنعتکاروں کے وفد سے
گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کے لئے بجلی،گیس،چینی آٹا،دال،گھی سمیت عام استعمال کی ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے غریب جو پہلے ہی فاقہ کشی پر مجبور تھا اب خود کشی پر مجبور ہو گیا ہے ،عوام کو ریلیف دینے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ جب تک ٹیکس کا نظام سادہ اور آسان نہیں بنایا جاتا اس وقت تک ٹیکس وصولی کی شرح میں انقلابی اضافہ ممکن نہیں ہوسکتا ،ٹیکس ادائیگی کو ٹیکس محکمے کے افسران سے آزاد کرایا جائے۔ہر قسم کے ٹیکس کی ادائیگی کے سادہ فارم تمام کمرشل بینکوں میں رکھے ہوں اور عام آدمی وہ سادہ فارم بھر کے رائج کم ترین شرح کا ٹیکس ہر وقت کسی بھی کمرشل بینک میں جمع کرا سکے۔پڑوسی ملک میں اسی طرح کا نظام رائج ہے،،پاکستان میں ٹیکس کا نظام اس قدر پیچیدہ ہے کہ لوگ ٹیکس کے محکمے کے نام سے ہی خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آٹے،میدہ،فائن اور چوکر پر 17فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کا فیصلہ فوری واپس نہ لیا گیا تو مہنگائی مزید بڑھے گی اور یہ تمام اشیا ء عوام کی قوت خرید سے باہر ہو جائیں گی۔