اسلام آباد(آن لائن ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت نے نہایت نا مساعد حالات میںمناسب بجٹ پیش کیا گیا ہے جس پر اعتراضات بے جا ہیں۔موجودہ حالات میںاس سے بہتر بجٹ ممکن نہیں تھا کیونکہ اس سے زیادہ ریلیف ملک کو دیوالیہ کر دے گا۔موجودہ بجٹ کا پورا ملبہ آئی ایم ایف یا پی ٹی آئی کی حکومت پر نہیں دالا جا سکتا بلکہ اسکے ذمہ دار وہ بھی ہیں۔
جنھوں نے اپنے دور حکومت میںریکارڈ کرپشن کی، چوبیس سو ارب روپے کے قرضے لئے اور اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایک بھگوڑا وزیر ملک سے فرار ہونے سے قبل اقتصادی راستے میں بارودی سرنگیں بچھا گیا جبکہ نا تجربہ کار حکومت بروقت کاسازش کا ادراک نہ کر سکی جس سے حالات مزیدبگڑ گئے۔ان حالات میں کاروباری برادری کے مطالبات ماننے کا مطلب ملک کو دیوالیہ کرنا ہو گا جو ملکی مفاد کے خلاف ہے ۔ملک کو بچانا بزنس مینوں کے منافع سے زیادہ اہم ہے۔بجٹ میں آئی ایم ایف کے کردار کا الزام وہ لگا رہے ہیں جنھوں نے خود آئی ایم ایف سے ریکارڈ قرضے لئے کر ضائع کئے اور اس ادارے کو ملک پر مسلط کیا۔انھوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو تباہ کرنے والے گینگ کے مفرور ممبران کو واپس لا کر انکے گاڈ فادر کے ساتھ جیل میں بند کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ حکومت عام آدمی کے استعمال کی اشیاء کے بجائے ان اشیاء پر ٹیکس بڑھائے جنھیں دولت مند استعمال کرتے ہیں۔ فوج چودہ فیصد بجٹ لے کر مشکل ترین حالات میںملک و قوم کی سو فیصد حفاظت کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ فوجی بجٹ میں کمی کا مطالبہ کرنے والے یا تو زمینی حقائق سے ناواقف ہیں یا ملک دشمن قوتوں کی حوصلہ افزائی کے خواہاں ہیں۔جس طرح فوج نے اپنا بجٹ کم کیا ہے اسی طرح سرکاری وسائل کو ضائع کرنے والے دیگر ادارے اور شعبے بھی فوج کی تقلید کرتے ہوئے کفایت شعاری اختیار کریں۔