منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا

datetime 13  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر استحکام رہا۔ ٹیکسٹائل واسپنگ ملز نے محتاط خریداری جاری رکھی جبکہ جنرز بھی سیزن کے اختتام کی وجہ سے رہی سہی روئی فروخت کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں کیوں کہ جون کے اواخر میں خصوصی طور پر صوبہ سندھ کے ذریں علاقوں میں پھٹی کی آمد جزوی طور پر شروع ہونے کی توقع ہے۔

جنرز کے پاس کپاس کی تقریبا 4 لاکھ گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے جس میں اچھی کوالٹی کی روئی کم ہے۔ دوسری جانب ٹیکسٹائل اسپنرز کا کہنا ہے کہ کاٹن یارن کی مانگ اور دام میں سرد بازاری کے سبب بہاؤ میں کمی واقع ہوگئی ہے۔ جبکہ مالی بحران بھی بڑھتا جارہا ہے۔ کاٹن یارن کی برآمد بھی کم ہوگئی ہے چین کے درآمدکنندگان کاٹن یارن کے کئی سودوں سے انحراف کر گئے ہیں۔ جس کے باعث پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے علاوہ ازیں کاٹن یارن کے درآمد کنندگان بینک ایل سیز کھولنے میں بھی تاخیر کر رہے ہیں۔ صوبہ سندھ وپنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 7000 تا 9100 روپے چل رہا ہے ساد و نادر اعلی کوالٹی کی روئی فی من 9400 روپے کے بھاؤ پر بھی فروخت ہوجاتی ہے۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8750 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرزفورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں زبردست مندی کا رجحان ہے جس کی اہم وجہ چین اور امریکہ کے اقتصادی تنازع میں زیادہ سختی پیدا ہوگئی ہے۔ دریں اثنا گزشتہ دنوں ڈبلو ڈبلو ایف نے بلوچستان میں اورگینک کاٹن کاشت کرنے کی غرض سے کپاس کے کاشتکاروں کو متحرک کرنے کیلئے بلوچستان کے علاقوں لسبیلہ ، راکھنی اور برخان کی ملاقات کی تھی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے سیزن 2019.20 میں ملک میں کپاس کی پیداوار بڑھا کر ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھوں کی کرنے کے عزم کا اعلان کیا تھا اسی وقت محکمہ فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ نے اعلان کیا تھا کہ وہ پھٹی کا امدادی بھاؤ فی 40 کلو 3500 روپے کرینگے اور روئی کی تقریبا 5 لاکھ گانٹھیں TCP کے زریعے خریدینگے۔ سندھ و پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں میں کپاس کی بوائی شروع

ہوچکی ہے لیکن پھٹی کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے متعلق کئی اجلاس منعقد کئے جاچکے ہیں لیکن تاحال کپاس کی پالیسی کا اعلان نہیں کیا جاسکا کپاس کی بوائی 31 مئی تک مکمل ہوجائے گی اس سے قبل کاٹن پالیسی کا اعلان کرنا اشد ضروری ہے تاخیر کپاس کی بوائی کو متاثر کرے گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…